دہلی فسادات: پولیس نے 17،000 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں 15 ملزمان کا نام لیا
نئی دہلی، ستمبر 16: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے فروری میں ہونے والے دہلی فسادات کے سلسلے میں دائر چارج شیٹ میں 15 افراد کو نامزد کیا ہے۔
تمام 15 افراد پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور اسلحہ ایکٹ کی دفعات کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔
کرکرڈوما عدالت میں دائر چارج شیٹ 17،000 صفحات پر مشتمل ہے اور پولیس کو ان دستاویزا کو اسٹیل کے دو بکسوں میں لے کر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
تاہم اس چارج شیٹ میں عمر خالد اور شرجیل امام کا نام دہلی فسادات کے معاملے میں نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ نیوز 18 کے مطابق ان کے نام ضمنی چارج شیٹ میں ہوں گے۔
پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں تفتیش جاری ہے اور وہ ان ملزمان کے خلاف ضمنی چارج شیٹ داخل کریں گے جن کو ابھی تک نامزد نہیں کیا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ، پولیس نے عدالت کو بتایا ’’یہ سازش کرنے والے فسادیوں سے براہ راست رابطے میں تھے جس کے نتیجے میں فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہنگامے ہوئے۔ انھوں نے فسادات کی منصوبہ بندی کی۔
پولیس نے یہ بھی کہا کہ دو واٹس ایپ گروپس سیلم پور اور جعفر آباد کے علاقوں میں ہنگاموں کو منظم کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے، جہاں بدترین تشدد دیکھا گیا تھا۔
فسادات سے متعلق متعدد چارج شیٹس میں دہلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تشدد وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو بدنام کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش کا حصہ تھا اور شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہرین نے اسے انجام دیا ہے۔