دہلی فسادات: عدالت نے مسجد جلانے کے معاملے کے ملزم باپ بیٹے کی ضمانت کی درخواست خارج کی
نئی دہلی، جولائی 19: دہلی کی ایک عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کے دوران ایک مسجد میں توڑ پھوڑ اور جلانے سے متعلق ایک کیس میں گرفتار ایک شخص اور اس کے بیٹے کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردی ہیں۔
روایتی سیشن جج ونود یادو نے متُھن اور اس کے بیٹے جونی کمار کی ضمانت کی درخواستیں ان کے خلاف لگے الزامات کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے خارج کردیں۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ دونوں ملزموں کے خلاف یہ الزامات ہیں کہ وہ نہ صرف غیر قانونی اسمبلی میں شریک تھے، بلکہ وہ تشدد میں حصہ لے رہے تھے اور کھجوری خاص کے علاقے میں دوسرے لوگوں کو بھی اکسا رہے تھے۔
عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کمار اور اس کے والد اس علاقے کے آس پاس کے 12 دیگر واقعات میں بھی ملوث تھے، جہاں 50 سے زائد مکانات اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور آگ لگا دی گئی تھی۔
عدالت نے نوٹ کیا کہ ’’جلتی ہوئی فاطمہ مسجد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد سے ابھی اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔‘‘
عدالت نے کہا کہ الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ملزمیں کی ضمانت منظور نہیں کی جا سکتی۔