دہلی تشدد: مرنے والوں کی تعداد 13 تک پہنچ گئی، متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ، دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری
نئی دہلی، فروری 25— منگل کو پولیس ذرائع کے مطابق شمال مشرقی دہلی میں دو دن تک جاری رہنے والے تشدد کے بعد متاثرہ علاقوں میں دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔ منگل کے روز شمال مشرقی دہلی کے موج پور، چاند باغ، کاروال نگر اور جعفر آباد جیسے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔
دہلی پولیس کے شمال مشرقی ضلعی محکمہ کے ذرائع کے مطابق یمنا وہار کے علاقے میں دیکھتے ہی گولی مارنے کے حکم کا اعلان کیا گیا تھا۔
سی اے اے کے حامی اور مخالف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں چاند باغ، بھجن پورہ، موج پور، بابرپور اور جعفر آباد سمیت متعدد علاقوں میں تشدد دیکھا گیا۔
پیر اور منگل کو مظاہرین کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے متعدد واقعات کے ساتھ ساتھ پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کے متعدد واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔
جھڑپوں کے دوران کم از کم 13 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ فسادات کے دوران 186 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے قبل مرکزی وزارت داخلہ نے دارالحکومت میں امن و امان کے بحران پر قابو پانے کے لیے سینئر آئی پی ایس افسر ایس این سریواستو کو خصوصی کمشنر آف پولیس( لا اینڈ آرڈر) مقرر کیا کیونکہ یہ مشاہدہ ہوا کہ حاضر سروس افسران اس صورت حال پر قابو نہیں پاسکے جو وقت کے ساتھ خراب ہوتا جارہا ہے۔