دہلی تشدد: حکومت کی عبوری رپورٹ کے مطابق 122 مکانات، 322 دکانیں اور 301 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوئیں
نئی دہلی، مارچ 03- دہلی حکومت کی ایک عبوری رپورٹ میں شمال مشرقی دہلی میں تین دن تک جاری رہنے والے بڑے پیمانے پر تشدد کے دوران املاک کی تباہی ریکارڈ کی گئی ہے۔
شمال مشرقی دہلی کی ضلعی انتظامیہ کی تیار کردہ ایک عبوری رپورٹ کے مطابق اتوار کی سہ پہر شروع ہونے والے اس تشدد کے دوران کم از کم 122 مکانات، 322 دکانیں اور 301 گاڑیاں جلا دی گئیں یا انھیں مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ یہ تعداد اتوار کی صبح تک ریکارڈ کی گئی تھی۔ ممکن ہے کہ حتمی رپورٹ پیش کرنے پر اس میں اضافہ ہو۔
اب تک اس تشدد میں 47 افراد کے ہلاک اور 300 سے زیادہ کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ہدایات کے بعد سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) کی سربراہی میں 18 ٹیمیں شمال مشرقی دہلی میں فسادات سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کی تشخیص کا سروے کر رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شیو وہار کے علاقے میں فسادیوں کے ذریعہ درجنوں بیکریوں کو لوٹ لیا گیا اور نذر آتش کردیا گیا جہاں سے مہلک تشدد کے بعد اقلیتی برادری کے سینکڑوں خاندان فرار ہوگئے ہیں۔ دکانوں اور بیکریوں کی تباہی کے ساتھ ہی ہزاروں خاندان اپنا روزگار کا سامان کھو چکے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کیجریوال نے جسمانی اور مالی دونوں طرح کے نقصانات کے لیے کچھ امدادی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے ہر ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ اور ہر تباہ شدہ گھر کے لیے 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔