دہلی تشدد: ایک اہلکار سمیت مرنے والوں کی تعداد 7 تک پہنچ گئی
نئی دہلی، فروری 25— شمال مشرقی دہلی کے متعدد علاقوں میں آج تیسرے دن بھی تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس میں ایک پولیس اہلکار اور شہریوں سمیت ہلاکتوں کی تعداد سات ہوگئی ہے- گذشتہ رات تک شہریت ترمیمی قانون پر تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پانچ تھی۔ 100 سے زیادہ کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
انسانی جانوں کے علاوہ متعدد دکانیں، مکانات، کاریں اور بائک بدمعاشوں نے نذر آتش کردیے۔
آج صبح کی میڈیا رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں شدید تشدد دیکھا جارہا ہے۔عام آدمی پارٹی کے متعدد اراکین اسمبلی کل آدھی رات کے لگ بھگ لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل کی رہائش گاہ پر گئے تھے تاکہ انہیں علاقے میں معمول کی بحالی کے لیے اپنے اختیارات کے استعمال کے لیے منائیں۔ تاہم ایل جی ان سے ملنے کے لیے گھر سے باہر نہیں نکلے۔
رات گئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی پولیس چیف اور دیگر افسران سے ہنگامی ملاقات کی۔
آج دوپہر 12 بجے کے قریب وہ ایل جی اور وزیر اعلی اروند کیجریوال سے بھی ملنے والے ہیں۔
بی جے پی کے رہنما کپل مشرا کے اشتعال انگیز ٹویٹس اور بیان کے بعد اتوار کی سہ پہر سی اے اے کے حامی اور مخالف مظاہرین کے درمیان تصادم شروع ہوا۔ سینئر پولیس آفیسر کی موجودگی میں کپل مشرا نے سی اے اے مخالف مظاہرین سے جگہوں کو صاف کروانے کے لیے پولیس کو تین دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔ وہ سی اے اے کے حامی گروپ کو سی اے اے مخالف مظاہرین کے قریب تک لے گئے تھے۔ یہ جھڑپیں پیر کو مکمل طور پر فرقہ وارانہ تشدد میں بدل گئیں اور دن اور رات یہ سلسلہ جاری رہا۔ پیر کو مشرا نے امن کی اپیل جاری کی۔
متاثرہ علاقوں سے زخمی افراد کی متعدد خوفناک تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فسادیوں نے صحافیوں پر بھی حملہ کیا۔ فسادیوں کے ایک گروپ نے ٹائمز آف انڈیا کے ایک فوٹو جرنلسٹ کو دھمکی دی کہ وہ اس مذہب کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پتلون کھولے۔ دہلی کے سی ایم کجریوال نے ایک بار پھر امن کی اپیل کی ہے۔
انھوں نے آج ٹویٹ کیا ’’میں دہلی کے کچھ علاقوں میں موجودہ صورت حال سے بہت پریشان ہوں۔ ہم سب کو مل کر اپنے شہر میں امن کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ میں ایک بار پھر سب سے تشدد سے باز آنے کی اپیل کرتا ہوں۔ میں متاثرہ علاقوں کے تمام ایم ایل اے (تمام جماعتوں) سے ملاقات کر رہا ہوں۔‘‘
پیر کے روز سی ایم اور ایل جی دونوں نے امن کی اپیل کی تھی۔