دہشت گردی کے الزام میں پی ایچ ڈی اسکالر سمیت تین مسلم نوجوان گرفتار

ایک کو دہلی اور دیگر دو کو اتر پردیش کے مراد آباد اور لکھنؤ سے گرفتاری عمل میں آئی ہے ،داعش سے تعلق کا الزام

نئی دہلی ،03اکتوبر :۔

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے دہلی اور  اتر پردیش میں داعش  سے تعلق کے الزام میں   تین افراد کو گرفتا ر کیا ہے۔ دہلی پولیس اسپیشل سیل کے ایک سینئر افسر ایچ جی ایس دھالیوال کے ایک بیان کے مطابق، یہ مشتبہ نوجوان سبھی انجینئرز  کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ،پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ بم بنانے کی مہارت رکھتے ہیں۔

اطلاع کے مطابق  گرفتار نوجوانوں میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی انتہائی مطلوب فہرست میں شامل محمد شاہنواز بھی شامل ہے ۔ این آئی اے نے اس سے قبل شاہنواز کی گرفتاری کی اطلاع دینے کے لیے 3 لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔  شاہنواز کے علاوہ گرفتار دیگر دو نوجوانوں پر ملک کے مختلف ریاستوں میں بم دھماکے کرنے کا الزام ہے ۔

شاہنواز  کے ساتھ گرفتار اس کے  دو دیگر ساتھیوں محمد رضوان اشرف اور محمد ارشد وارثی کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ شاہنواز کو دہلی کے جیت پور سے گرفتار کیا گیا، جب کہ رضوان اور اشرف کو بالترتیب اتر پردیش کے لکھنؤ اور مراد آباد سے گرفتار کیا گیا۔

حکام نے دہلی میں شاہنواز کے ٹھکانے سے ایک پستول، بم بنانے میں استعمال ہونے والے مواد، کیمیکلز اور پاکستانی  انتہا پسند لٹریچر کی بر آمدگی کا دعویٰ کیا ہے ۔دھالیوال نے بتایا کہ تینوں مشتبہ افراد نے ملک کے مختلف حصوں میں سروے کیا تھا اور دھماکہ خیز آلات کا تجربہ کیا تھا۔

حکام کے مطابق، یہ افراد اپنے داعش کے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے اور اپنی سرگرمیوں کے بارے میں باقاعدہ رپورٹس شیئر کرتے تھے۔ انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے کام میں بیرونی مداخلت کو کم سے کم کرنے کے لیے مقامی طور پر تمام ضروری سامان خریدیں۔

واضح رہے کہ شاہنواز، اصل میں جھارکھنڈ کے ہزاری باغ کا رہنے والا ہے اور اس نے مائننگ انجینئر کے طور پر  تعلیم حاصل کی ہے ۔ شادی سے قبل اسلام قبول کرنے والی اس کی بیوی  فی الحال فرار ہے۔محمد ارشد وارثی کا تعلق جھارکھنڈ س ہے ۔محمد ارشد وارثی نے علی گڑھ یونیورسٹی سے مکینیکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا اور دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ڈاکٹریٹ  کر رہاہے۔محمد رضوان اشرف کا تعلق اعظم گڑھ اتر پردددیش سے ہے ۔ وہ کمپیوٹر سائنس میں انجینئر ہے ۔