حزب اختلاف کے رہنماؤں نے جموں و کشمیر کے سابق وزراے اعلیٰ اور سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا
نئی دہلی، 09 مارچ: مختلف اپوزیشن جماعتوں سے وابستہ رہنماؤں نے پیر کو جموں وکشمیر میں سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جن میں ریاست کے تین سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی شامل ہیں۔ ممتا بنرجی، مغربی بنگال کی وزیر اعلی، شرد پوار، صدر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا، سابق مرکزی وزیر ارون شوری، یشونت سنہا، سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ جیسے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ’’ہمارے کشمیری بھائیوں کے حقوق اور آزادیوں کی مکمل اور قابل تصدیق بحالی کی جائے۔‘‘
نریندر مودی حکومت کے تحت رہنماؤں نے یہ الزام لگایا کہ ’’جمہوری اختلاف کو زبردستی انتظامی کارروائیوں کے ذریعہ دبایا جارہا ہے، جس سے ہمارے آئین میں درج انصاف، آزادی، مساوات اور برادری کے بنیادی نظریات کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔‘‘ اپوزیشن رہنماؤں نے اسے ایک ستم ظریفی قرار دیا کہ حراست میں لیے گئے سابق وزرائے اعلیٰ اس سے قبل مرکز یا ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بھی اتحادی تھے۔
رہنماؤں کا مؤقف تھا کہ رہنماؤں کی غیر معینہ مدت کی نظربندی بنیادی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔