جے این یو: نقاب پوش غنڈوں نے کیا طلبا پر حملہ، جے این یو ایس یو کی صدر آئشی گھوش سمیت اساتذہ بھی زخمی

نئی دہلی، جنوری 5— نقاب پوش غنڈوں نے اتوار کے روز جواہر لال نہرو یونی ورسٹی (جے این یو) میں دہشت کا ماحول بناتے ہوئے ہاسٹل کی فیس میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا پر حملہ کیا۔

پچاس سے ساٹھ کے لگ بھگ نقاب پوش افراد نے لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے طلبا کے ساتھ ساتھ ان اساتذہ پر بھی حملہ کیا جنھوں نے طلبا کو بچانے کی کوشش کی تھی۔

غنڈوں نے سابر متی ہاسٹل، ماہی مانڈوی ہاسٹل اور پیریئر ہاسٹل کو نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق بہت سے طلبا خود کو بچانے کے لیے بالائی منزل سے کود پڑے ہیں۔

جے این یو ایس یو کے صدر عیشی گھوش کے سر میں چوٹ لگی ہے۔ میڈیا پرسن کو پہنچائی جانے والی ایک ویڈیو میں ان  کے سر سے شدید خون بہہ رہا ہے۔

گھوش نے کہا "مجھ پر ماسک پہنے غنڈوں نے وحشیانہ حملہ کیا۔ میرا خون بہہ رہا ہے مجھے بے دردی سے مارا پیٹا گیا۔”

جے این یو ایس یو کے آفیشیل ٹویٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا ”طلبا پر حملہ کرنے کے لیے پولیس جے این یو میں اے بی وی پی کی مدد کررہی ہے۔ ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔ اے بی وی پی کے بہت سے غنڈے چھڑیوں کے ساتھ کیمپس میں داخل ہوگئے ہیں۔”

ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ "ڈی یو سے تعلق رکھنے والے اے بی وی پی دہشت گرد لوہے کی سلاخوں کے ساتھ بڑی تعداد میں کیمپس میں داخل ہوئے ہیں اور انھیں طلبا کے نمائندوں کو اکٹھا کرنے کی بات کی گئی ہے۔ جے این یو ایس یو کے صدر عیشی گھوش پر حملہ کیا گیا ہے۔ پولیس اور محافظ حملہ آوروں کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔”

انھوں نے مزید ٹویٹ کیا کہ سابرمتی ہاسٹل میں خواتین طلبہ نے خود کو گرلز ونگ کے اندر بند کرلیا ہے۔ یہ حملہ آور چھڑیوں اور لاٹھیوں کے ساتھ راہداریوں میں گھوم رہے ہیں۔ اے بی وی پی کے دہشت گردوں نے باہر کھڑی کاروں کو توڑ دیا ہے۔

کانگریس کے رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا "جے این یو سے مودی سرکار کی دشمنی مشہور ہے۔”

دہلی پولیس جے این یو کے گیٹ پر ہے۔ اس کے باوجود غنڈوں نے لاٹھیوں اور لوہے کی سلاخوں سے سابرمتی اور دیگر ہاسٹل میں طلبا اور اساتذہ کو مارا پیٹا۔