جے این یو تشدد معاملے پر کانگریس نے سادھا حکومت پر نشانہ، کہا حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے غنڈہ گردی

نئی دہلی، جنوری 6: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ جواہر لال نہرو یونی ورسٹی میں ہونے والی تشدد کی حکومت نے سرپرستی کی تھی اور اس صورت حال کے ذمہ دار وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ہیں۔

حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے رہنما رندیپ سرجے والا نے کہا: "یونی ورسٹی کیمپس میں جو کچھ ہورہا ہے اس کی سرپرستی حکومت کرتی ہے، جو آوازوں کو کچلنا چاہتی ہے اور وزیر اعظم اور وزیر داخلہ اس کے ذمہ دار ہیں۔”

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قریب 300 نقاب پوش گنڈوں نے کیمپس میں تباہی مچا دی جہاں انہوں نے جے این یو ایس یو کے صدر عیشی گھوش سمیت معتدد طلبا کو زد وکوب کیا۔

انھوں نے کہا "اتوار کے روز پورے ملک نے جے این یو کیمپس میں ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی اور غنڈہ گردی کا مشاہدہ کیا۔

انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے سوال کیا کہ "وہ طلبا کے خلاف کیوں ہیں؟” انھوں نے کہا "مودی اور شاہ! آپ طلبا اور ہندوستان کے نوجوانوں کے ساتھ کیا دشمنی رکھتے ہیں؟ یہی سوال انڈین نیشنل کانگریس اور ہندوستان کے لوگ پوچھ رہے ہیں۔ آپ اپنے خود مختار حکمرانی کے تحت ہندوستان کے نوجوانوں کو کیوں اذیت دے رہے ہیں اور انھیں محکوم بنا رہے ہیں؟”

سرجے والا نے کہا کہ یہ واقعہ جے این یو انتظامیہ اور دہلی پولیس کی نگرانی میں پیش آیا، جو وزیر داخلہ امت شاہ کے ماتحت ہے۔

سرجے والا نے بتایا "غنڈے ایک ہاسٹل سے دوسرے ہاسٹل گئے اور طلبا کو ملک دشمن اور شہری نکسل کہتے ہوئے مارپیٹ کی … انھوں نے اساتذہ پر حملہ کیا اور ان کے سروں پر مارا، جن میں بہت سے افراد زخمی ہوئے ہیں۔”

پارٹی کے ترجمان اُدِت راج نے کہا: "حملے میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے مقامی کارکن ملوث تھے کیونکہ پولیس محض تماشائی تھی اور حملہ آوروں کے ساتھ وسنت کنج ایس ایچ او شامل تھا، پولیس نے میرے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔”