جھارکھنڈ میں انتخابی مہم کی ایک ریلی میں پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر کی جم کر تنقید
پاکوڑ: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم میں پہلی مرتبہ شامل ہوئیں اور برہڑوا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ کانگریس کی سینئر رہنما پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت انتخابی مہم میں ہیرو ہے لیکن کام میں زیرو ہے۔
جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ جب سے آپ کی ریاست میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے آپ کی روح پر حملہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا ’’بی جے پی کو جنگل کے ہزاروں رنگ نہیں نظر آتے، یہ آپ کی قبائلی ثقافت کو تباہ کرتے ہیں۔ بی جے پی ان قوانین کو ختم کرنے کی پوری کوشش کرے گی جو آپ کی قبائلی ثقافت کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ہیں۔کانگریس جنگل کی زمین پر قبائلیوں کے حقوق کا تحفظ کرتی رہی ہے۔ اسی جدوجہد میں اندرا گاندھی ہمیشہ قبائلیوں کے حقوق کی پاسداری میں مصروف رہیں۔‘‘
انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’’وزیر اعظم سچ نہیں بولتے اور ایک ناکام طالب علم کی طرح بہانے بناتے ہیں۔ آج جب معیشت تباہ ہو رہی ہے تو حکومت نئے قوانین لا کر لوگوں کی توجہ مبذول کر رہی ہے۔ آسام میں این آر سی اور شہریت قانون کی مخالفت پر گولیاں چلائی گئیں۔‘‘
پرینکا گاندھی نے کہا ’’میں وزیر اعظم کو چیلنج کرتی ہوں کہ وہ عصمت دری پر بات کریں، ملازمت پر بول کر دکھائیں۔ آخر کار بی جے پی حکومت نے پانچ سالوں میں کس طرح کی حکمرانی دی ہے؟‘‘
کانگریس کو غریبوں کی پارٹی قرار دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا ’’چھتیس گڑھ میں 27 فیصد ریزرویشن پسماندہ طبقات کو مل رہا ہے۔ پاکوڑ میں پیاز 150 روپے فی کلوگرام مل رہی ہے۔ بی جے پی کی حکومت غریبوں کا پیسہ چھین کر دولت مندوں کو دے رہی ہے۔ انہوں نے منریگا بند کر دیا۔ بچوں کے چار ہزار اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔ اساتذہ کا احتجاج کچل دیا گیا۔ آنگن واڑی ملازمین-معاونین سے زیادتی کی گئی۔ آج حالت یہ ہوگئی ہے کہ ریلوے اور ایئر پورٹ تک کو فروخت کیا جا رہا ہے۔‘‘
(ایجنسیاں)