جموں و کشمیر: سرینگر میں پولیس اور عسکریت پسندوں کے مابین مقابلے کے دوران مکان گرنے سے 12 سالہ لڑکا ہلاک
سرینگر، مئی 21: دی گریٹر کشمیر کی خبر کے مطابق سرینگر میں ایک 12 سالہ لڑکا بدھ کے روز اسپتال میں دم توڑ گیا، جو شہر کے نواکدال کے علاقے میں سیکیورٹ فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین مقابلے کے دوران ایک روز قبل زخمی ہوا تھا۔ اس مقابلے میں ایک علاحدگی پسند رہنما کے بیٹے سمیت حزب المجاہدین کے دو مجاہدین ہلاک ہوگئے۔
لڑکا، جس کی شناخت باسم اعجاز کے نام سے ہوئی ہے، ان پانچ افراد میں شامل تھا جنھیں منگل کے روز سرینگر کے شری مہاراجا ہری سنگھ اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ وہ اس وقت زخمی ہوئے جب محلے کا ایک مکان جسے تصادم میں نقصان پہنچا تھا، گر گیا اور وہ ملبے کے ڈھیر میں دب گئے۔
ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر چودھری نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’لڑکے کو جھلسنے کے زخم بھی تھے۔ اس شام اس کا انتقال ہوگیا۔ دیگر چار افراد جو اسپتال میں داخل ہیں وہ مستحکم ہیں۔‘‘
اس فائرنگ کے نتیجے میں علاقے میں تباہی مچ گئی۔ پولیس کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ’’زیادہ سے زیادہ تحمل‘‘ کا استعمال کیا لیکن ’’عسکریت پسندوں کے ذریعے مقامات تبدیل کرتے رہنے سے چند مکانات کو نقصان پہنچا۔‘‘ شہر سرینگر کے رہائشیوں نے سکرول ڈاٹ ان کو بتایا کہ دو مکانات زمین بوس ہو گئے اور آٹھ مکانات مکمل طور پر جل گئے لیکن اب بھی کھڑے ہیں اور دو یا تین دیگر مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔