جموں و کشمیر انتظامیہ نے پی ایس اے کے تحت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نعیم اختر کی نظربندی کو کالعدم قرار دے دیا
سرینگر، جون 18: آئی این ایس کی خبر کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ نے جمعرات کے روز عوامی تحفظ ایکٹ کے تحت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نعیم اختر کی نظربندی کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے ذریعے اس سخت قانون کے تحت ان کی نظربندی کو معطل کرنے کے بعد بدھ کے روز انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس کے رہنما اور سابق وزیر علی محمد ساگر کو رہا کردیا تھا۔
کچھ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ نے جمعرات کے روز نیشنل کانفرنس کے ایک اور رہنما ہلال لون کو بھی رہا کیا ہے۔
گذشتہ سال 5 اگست سے ہی اختر، ساگر اور لون نظربند تھے، جب ہندوستان نے آئین کی دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو کالعدم قرار دے کر ریاست میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔
واضح رہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر کسی مقدمے کے تین سے چھ سال تک حراست میں لیا جاسکتا ہے۔
سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ بھی ان رہنماؤں میں شامل تھے، جن کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ انھیں 24 مارچ کو رہا کیا گیا تھا۔ رہائی کے بعد عمر عبداللہ نے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی سمیت دیگر کشمیری سیاستدانوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی تاحال نظربند ہیں۔