جموں وکشمیر: چدمبرم کا کہنا ہے کہ محبوبہ مفتی کی نظر بندی آئین کے منافی اور قانون کی پامالی ہے
نئی دہلی، اگست 2: معروف کانگریس رہنما پی چدمبرم نے ہفتے کے روز جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی نظربندی کو قانون کا غلط استعمال قرار دیا۔
واضح رہے کہ جمعہ کو مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی گئی تھی۔
مفتی جموں وکشمیر کی واحد مرکزی دھارے میں شامل سیاسی رہنما ہیں جو سخت قانون کے تحت اب تک نظربند ہیں۔ گذشتہ سال 5 اگست کو فعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے وہ قریب ایک سال سے نظربند ہیں۔
ایک سلسلہ وار ٹویٹس میں چدمبرم نے کہا کہ ان کی نظربندی ہر شہری کے تحفظ کے آئینی حقوق پر حملہ ہے۔ انھوں نے پوچھا کہ ایک 61 سالہ سابق وزیر اعلی، جو ’’چوبیس گھنٹے سکیورٹی گارڈ کے ماتحت ہے‘‘ عوامی تحفظ کے لیے کس طرح خطرہ بن سکتی ہیں۔
The extension of the detention of Ms Mehbooba Mufti under PSA is an abuse of law and an assault on the Constitutional rights guaranteed to every citizen
— P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) August 1, 2020
She rightly rejected the offer to release her on conditions which any self-respecting political leader would refuse. One of the reasons given for her detention — the colour of her party’s flag — was laughable.
— P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) August 1, 2020
انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں اجتماعی طور پر اپنی آواز بلند کرنی چاہیے‘‘ اور انھوں نے مطالبہ کیا کہ ’’محبوبہ مفتی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔‘‘