جامعہ کے طلبا نے کورونا وائرس کی وجہ سے سی اے اے مخالف احتجاج عارضی طور پور معطل کیا
نئی دہلی، مارچ 21: جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طلبا کی ایسوسی ایشن نے ہفتہ کی شام مشترکہ طور پر ہندوستان سمیت دنیا بھر میں پھیلتے کورونا وائرس کے پیش نظر سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف چوبیسوں گھنٹے جاری احتجاج کو "عارضی طور پر معطل” کرنے کا اعلان کیا۔
ایک مشترکہ بیان میں طلبا کی جماعتوں نے کہا ’’بھاری دل لیکن مثبت امید کے ساتھ ہم گیٹ نمبر 7 پر جاری رات دن کے احتجاج کو عارضی طور پر معطل کر رہے ہیں۔ جے ایم آئی کے طلبا اور تمام مظاہرین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صورت حال کو نہایت سنجیدگی کے ساتھ دیکھیں اور اپنے آپ کو اور دوسروں کو اس مہلک بیماری سے بچائیں۔‘‘
تاہم انھوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ’’امتیازی سلوک پر مبنی آئین مخالف سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو منسوخ کریں‘‘۔
جامعہ کے طلبا نے سی اے اے، این آر سی مخالف تمام مظاہرین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس انسانی بحران کے پیش نظر اپنا احتجاج عارضی طور پر معطل کریں۔
انھوں نے کہا کہ ’’دنیا کو اس دور کے سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے۔ ایک وبائی بیماری جس نے دنیا کے ہزاروں افراد کی جان لے لی ہے، اب بھی بے قابو ہے۔ بہت سے لوگ اسے ہمارے زمانے کی عالمی جنگ یعنی تیسری جنگ عظیم کہہ رہے ہیں، جو بہت سے معاملات میں سچ ہے۔ جب ہندوستان کوویڈ 19 سے لڑنے کے لیے تیار ہے، ہم اپنے ساتھی ہندوستانیوں کو یہ یاد دلانا چاہیں گے کہ وائرس مذہب، نسل، ذات، رنگ، طبقے اور جنس سے قطع نظر حملہ کرتا ہے اور اس طرح لڑائی میں سب کو متحد ہونا پڑتا ہے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہماری لڑائی بغیر کسی سمجھوتے کے جاری رہے گی۔ یہ ہمارے ادارہ کی تاریخ ہے، جب کبھی بھی ضرورت پیش آتی ہے، جامعہ ملیہ اسلامیہ قوم کے لیے کھڑا ہو جاتا ہے۔‘‘
جامعہ کے طلبا اور مقامی رہائشی 13 دسمبر سے CAA-NRC-NPR کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاج کے دوران انھیں کم از کم تین بار پولیس کی زیادتی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں درجنوں طلبا زخمی ہوئے۔