جامعہ ملیہ: وائس چانسلر نے کہا پولیس کے خلاف ایف آئی آر کے لیے کل سے شروع کریں گے کارروائی

نئی دہلی، جنوری 13: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر نے پیر کو احتجاج کرنے والے طلبا کو یقین دلایا کہ یونی ورسٹی کل سے گزشتہ ماہ کے پولیس تشدد کے لیے پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی کارروائی شروع کرے گی۔

وائس چانسلر نے یہ یقین دہانی پیر کے دوپہر اپنے دفتر کے باہر جمع ہونے والے سیکڑوں طلبا سے بات کرتے ہوئے کی۔ 15 دسمبر کے اس معاملے میں کاروائی کا مطالبہ کیا گیا جب پولیس کی ایک بڑی تعداد نے حکام کی اجازت کے بغیر یونی ورسٹی کے ہاسٹل اور لائبریری میں گھس کر لائبریری کے اندر پڑھنے والے طلبا سمیت متعدد طلبا پر حملہ کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔

کیمپس میں پولیس کے پرتشدد حملے میں متعدد طلبا زخمی ہوگئے تھے- دو افراد کو گولیاں لگیں جب کہ ایک طالب علم کی بائیں آنکھ کی بینائی چلی گئی تھی۔

جامعہ انتظامیہ نے گذشتہ ماہ پولیس میں شکایت درج کروائی تھی لیکن اس پر مزید کارروائی نہیں کی گئی۔

جب احتجاج کرنے والے طلبا نے وائس چانسلر سے ایف آئی آر میں تاخیر کے بارے میں پوچھا تو اس نے مبینہ طور پر کہا: ’’مجھ سے قطعی تاریخیں مت پوچھیں۔ جب میں نے آج کہا کہ ایف آئی آر ہوگی اس کا مطلب یہ ہے کہ ہوگی‘‘۔

آج جامعہ انتظامیہ نے احتجاج کرنے والے طلبہ کے مطالبے پر جاری سمسٹر امتحانات منسوخ کردیے اور کہا کہ امتحانات کی نئی ترتیب کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔