جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ قانون کے طلبا نے بین الاقوامی فوجداری قانون موٹ کورٹ مقابلے میں سب سے اعلیٰ میموریل ایوارڈ جیتا

نئی دہلی، جنوری 22: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تین طلبا نے ممتاز کے۔ کے۔ لوتھر بین الاقوامی فوجداری قانون موٹ کورٹ مقابلہ میں بہترین میموریل ایوارڈ جیتا ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں یہ مقابلہ دہلی یونی ورسٹی میں ہوا تھا۔

جامعہ کے شعبۂ قانون کے طلبا وریشہ عرفان، رضا حسین زیدی اور نبیرا فرمان نے بہترین میموریل ایوارڈ جیتا ہے۔ انھیں بیس ہزار روپے نقد انعام کے طور پر بھی ملے۔

گذشتہ ہفتے جامعہ ملیہ کی رہائشی کوچنگ اکیڈمی (آر سی اے) کے تقریبا 54 ساتھیوں نے سول سروسز امتحانات 2019 (مینز) میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔ اب انھیں اس سال کے آخر میں انٹرویو کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر وہ انٹرویو میں کامیاب ہوتے ہیں تو ان کا انتخاب انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس)، انڈین فارن سروس (آئی ایف ایس)، انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور مرکزی حکومت کی دیگر خدمات میں کیا جائے گا۔

یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) نے پچھلے ہفتے مینز کے نتائج کا اعلان کیا۔ یہ امتحان گذشتہ سال ستمبر میں منعقد ہوا تھا۔

جامعہ سے تعلق رکھنے والے ایک عہدیدار نے بتایا ’’جامعہ کی رہائشی کوچنگ اکیڈمی ملک کی تعمیر کے لیے یونیورسٹی کی وابستگی کے ایک حصے کے طور پر طلبا کو مفت رہائش، لائبریری کی سہولت، کلاس روم کی تدریس، پریکٹس ٹیسٹ وغیرہ مہیا کیے جاتے ہیں۔‘‘

دریں اثنا جامعہ ملیہ کے سیکڑوں طلبا نے 15 دسمبر کو کیمپس میں پولیس کے کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کیا جب شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران بعد پولیس نے مرکزی لائبریری کے اندر گھس کر طلبا پر بے دردی سے حملہ کیا۔

جامعہ ملیہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر نے یونی ورسٹی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کیمپس میں داخل ہونے اور جائیدادوں کو نقصان پہنچانے اور لائبریری میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا پر حملہ کرنے کے لیے پولیس کے خلاف شکایت درج کروائی ہے۔