تقریر اور اظہار رائے کی آزادی قطعی حق نہیں: بمبئی ہائی کورٹ
ممبئی، ستمبر 12: بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز کہا کہ آئین کی دفعہ 19 کے تحت فراہم کردہ تقریر اور اظہار رائے کی آزادی کوئی قطعی حق نہیں ہے۔
عدالت نے یہ مشاہدہ ممبئی اور پال گھر پولیس کی جانب سے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور ان کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف ٹویٹر پر مشتعل تبصرے کرنے کی ملزم خاتون کو گرفتاری سے عبوری تحفظ دینے سے انکار کرتے ہوئے کیا۔
تاہم جسٹس ایس ایس شندے اور ایم ایس کارنک کے بنچ نے ریاستی حکومت کی اس زبانی یقین دہانی کو قبول کیا کہ سنینا ہولی نامی اس خاتون کو کم از کم اگلے دو ہفتوں تک اس معاملے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
تاہم ریاست نے مزید کہا کہ اس طرح کی راحت تفتیش معاملے کی تحقیقات میں پولیس کے ساتھ ’’تعاون‘‘ کرنے سے مشروط ہوگی۔
تاہم اگر پولیس اس کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرے یا اس کے کسی بھی حقوق کی خلاف ورزی ہو تو بنچ نے سنینا ہولی کو بھی اس عرصے کے دوران کسی بھی وقت عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دی۔
شکایات کے مطابق 38 سالہ سنینا ہولی نے ٹویٹر پر وزیر اعلی اور ان کے بیٹے کے خلاف اشتعال انگیز اور ہتک آمیز تبصرے کیے تھے۔