تبلیغی جماعت سے وابستہ 57 غیر ملکی بہار میں گرفتار، جیل بھیجے گئے
پٹنہ/نئی دہلی، اپریل 15 — بہار پولیس نے 57 غیر ملکی شہریوں کو ویزا قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا ہے اور انھیں جیل بھیج دیا ہے۔
پولیس کے مطابق ان سبھی نے نئی دہلی کے حضرت نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے ’’اجتماع‘‘ میں شرکت کی تھی اور بہار کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ انھیں پہلے حراست میں لیا گیا اور 14 دن کے لیے ان کو الگ تھلگ کیا گیا اور پھر ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا۔ ان سب کو کورونا منفی پایا گیا ہے اور اب انھیں جیل بھیجا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ تمام افراد سیاحتی ویزا پر آئے تھے لیکن وہ مختلف مساجد میں مذہبی تبلیغ میں ملوث تھے جس کی اجازت ویزا قوانین کے تحت نہیں تھی۔
کوئی بھی غیر ملکی جو تبلیغی کام کرنے کو تیار ہے اسے اس مقصد کے لیے ویزا حاصل کرنا ہوگا۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ویزا کے اصولوں کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار غیر ملکیوں کو زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لیے جیل بھیجا جاسکتا ہے۔
ان غیر ملکیوں کو پٹنہ، بکسر، کشن گنج اور ارریہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پٹنہ سے 17، ارریہ سے 18 اور کشن گنج اور بکسر سے 11-11 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
گرفتار غیر ملکی ملیشیا، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش سے ہیں۔
اس سے قبل 23 مارچ کو بہار پولیس نے 17 دیگر غیر ملکیوں کو، جن میں سبھی تبلیغی جماعت سے وابستہ تھے، ویزا قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان کا کورونا وائرس منفی تجربہ کرنے کے بعد انھیں جیل بھیجا گیا۔
یوپی میں تبلیغی جماعت کے مجموعی طور پر 17 غیر ملکی اراکین کو بہرائچ سے گرفتار کیا گیا اور 12 اپریل کو قرنطینہ 14 دن بعد جب وہ کوویڈ 19 کے منفی پائے گئے تو انھیں جیل بھیج دیا گیا۔