بی جے پی پھر راجستھان میں اشوک گہلوت حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی ہے، کانگریس کے 20 سے زیادہ ممبران اسمبلی نے لگایا الزام

جے پور، جولائی 11: جمعہ کی رات دیر گئے راجستھان میں کانگریس کے 20 سے زیادہ ممبران اسمبلی نے الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست میں اشوک گہلوت حکومت کو پلٹنے کے لیے انھیں ’’لالچ‘‘ دینے کی کوشش کر رہی ہے اور بھگوا پارٹی کی اعلی قیادت اس ’’سازش‘‘ میں ملوث ہے۔

ان الزامات پر بی جے پی کی طرف سے فوری رد عمل ظاہر نہیں ہوا ہے۔

کسی کا نام لیے بغیر کانگریس کے اراکین اسمبلی نے مشترکہ بیان میں الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت کانگریس کو ’’گمراہ‘‘ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور پارٹی کے ممبران اسمبلی کو مختلف طریقوں سے رابطہ کر کے اور لالچ دے کر ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

24 ممبران اسمبلی کی جانب سے چیف وہپ مہیش جوشی اور ڈپٹی چیف وہپ مہندر چودھری کے دستخط شدہ بیان میں کہا گیا ہے ’’لیکن کانگریس کے ایم ایل اے اور قانون ساز، جو حکومت کی حمایت میں ہیں، وہ اس کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

کانگریس کے ارکان اسمبلی نے الزام لگایا کہ گذشتہ ماہ راجیہ سبھا انتخابات کے دوران بھی کانگریس اور اس کے معاون اراکین اسمبلی کو اسی طرح خریدنے کی ناکام کوششیں کی گئیں اور بی جے پی ایک بار پھر راجستھان میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کو کمزور کرنے اور اس کا تختہ پلٹنے کی سازش کررہی ہے۔

کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ کوئی بھی فتنہ دے کر ان کی سالمیت کو نہیں ہلا سکتا۔ راجستھان میں کانگریس کی حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔

دریں اثنا گذشتہ ماہ راجیہ سبھا انتخابات سے قبل کانگریس کے ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت میں ملوث ہونے کے الزام میں دو افراد کے خلاف بغاوت اور مجرمانہ سازش کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

راجستھان کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ اور اسپیشل آپریشن گروپ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اشوک راٹھور نے جمعہ کے روز بتایا کہ یہ مقدمہ ان کے موبائل فون کی نگرانی کے بعد درج کیا گیا تھا اور ان سے رابطے میں رہنے والے سیاسی رہنماؤں کی شناخت کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔