بی جے پی ایک ایسا ماحول تشکیل دے رہی ہے جس میں جمہوریت کی کوئی جگہ نہیں ہے: محبوبہ مفتی
سرینگر، 30 نومبر: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک ایسا ماحول بنانا چاہتی ہے جہاں ’’جمہوریت کے لیے کوئی جگہ نہیں‘‘ ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق انھوں نے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں کو بتایا ’’بی جے پی کے ہندوستان میں حقیقی جمہوریت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ وہ اپنا ماحول بنانا چاہتے ہیں۔ ان کے پاس اپنی کٹھ پتلی اور ذیلی ٹیمیں ہیں جن کو وہ یہاں فروغ دینا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے بہت ساری کوششیں کررہے ہیں‘‘۔
مفتی نے کہا کہ انتخابات جموں وکشمیر کے مسائل کا حل نہیں ہے اور انھوں نے تجویز پیش کی کہ مرکزی حکومت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔ پی ڈی پی کے سربراہ نے کہا ’’دونوں ممالک (بھارت اور پاکستان) کے مابین بات چیت ہونی چاہیے۔ اگر ہم چین سے بات کر رہے ہیں جس نے ہماری زمین چھین لی ہے تو پاکستان کے ساتھ کیوں نہیں؟ کیا یہ ایک مسلمان ملک ہونے کی وجہ سے ہے؟ کیوں کہ اب سب کچھ فرقہ وارانہ ہے۔‘‘
پی ڈی پی کے سربراہ نے آرٹیکل 370 کے تحت سابقہ ریاست کو دیے گئے خصوصی درجہ کی بحالی پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس کے بغیر برقرار رہے گا۔
سابق وزیر اعلی نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ’’وہ مسلمانوں کو پاکستانی، سرداروں کو خالصتانی، سماجی کارکنوں کو اربن نکسل اور طلبا کو غدار کہتی ہے۔ اگر ہر کوئی دہشت گرد ہے تو پھر اس ملک میں ہندوستانی کون ہے؟ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکن؟‘‘
واضح رہے کہ مفتی کو ایک سال سے زیادہ عرصے کے بعد 13 اکتوبر کو حراست سے رہا کیا گیا تھا۔ مفتی 5 اگست 2019 سے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند تھیں، جس دن مرکز نے ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور اس کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔