بنگلور فسادات کے معاملے میں این آئی اے نے ایس ڈی پی آئی، پی ایف آئی کے 17 کارکنوں کو گرفتار کیا
نئی دہلی/ بنگلور، دسمبر 22: قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے پیر کے روز بنگلور فسادات کے معاملے میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 17 ارکان کو گرفتار کیا۔
دہلی میں این آئی اے کے ترجمان نے کہا ’’این آئی اے نے اس سال 11 اگست کو بنگلور کے کے جی ہیلی پولیس اسٹیشن پر پرتشدد حملے اور بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی میں ملوث ہونے پر ایس ڈی پی آئی، پی ایف آئی کے 17 رہنماؤں/کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔‘‘
عہدیدار نے بتایا کہ تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایس ڈی پی آئی بنگلور کے ضلعی صدر محمد شریف اور ایس ڈی پی آئی کے کے جی ہیلی وارڈ کے صدر عمران احمد اور رباح وقاص، شبّر خان اور شیخ اجمل نے 11 اگست کی شام کو تھانیسندرا اور کے جی ہالی وارڈ میں ملاقاتیں کیں، جس میں انھوں نے سازش کی اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن پر جمع ہجوم کی رہنمائی کی، جس سے عوامی اور پولیس اسٹیشن کی گاڑیوں کو زبردست نقصان پہنچا۔
عہدیدار نے بتایا کہ ناگوارا وارڈ کے ایس ڈی پی آئی صدر عباس نے بھی اپنے ساتھیوں عزیل پاشا، عرفان خان اور اکبر خان کے توسط سے کے جی ہالی پولیس اسٹیشن میں ایک بہت بڑا مجمع اکٹھا کیا۔
عہدیدار نے مزید بتایا ’’تفتیش سے، لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لیے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا ہے اور لوگوں نے دور دراز سے لوگوں کو کے جی ہیلی پولیس اسٹیشن کے پاس جمع کرنے کے لیے متحرک کیا۔‘‘
عہدیدار نے دعوی کیا کہ ملزم صدام، سید سہیل، کلیم اللہ عرف شاہ رخ خان سوشل میڈیا کے سرگرم صارف تھے، جنھوں نے فسادات میں حصہ لیا اور ساتھ ہی دوسروں کو بھی پولیس اسٹیشن میں جمع ہونے پر اکسایا۔
واضح رہے کہ این آئی اے نے رواں سال 21 ستمبر سے اپنی تحقیقات شروع کی ہیں اور اب تک 187 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔