ایودھیا: سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق حکومت کے ذریعے الاٹ کردہ اراضی پر بننے والی نئی مسجد کا مجوزہ نقشہ منظر عام پر
ایودھیا، دسمبر 20: ایودھیا حکومت کے ذریعے الاٹ کردہ زمین پر نئی مسجد کی تعمیر کے لیے قائم ہند اسلامی ثقافتی فاؤنڈیشن ٹرسٹ نے ہفتہ کے روز ایودھیا کے دھانی پور گاؤں میں مسجد کے نقشہ کی نقاب کشائی کی۔
ٹرسٹ نے کہا کہ اگر مجوزہ نقشے کو بروقت متعلقہ حکام سے مطلوبہ منظوری مل جائے تو اس سائٹ پر کام یوم جمہوریہ سے شروع ہوسکتا ہے۔ اگر اجازت نامے کو بروقت منظور نہ کیا گیا تو کام شروع کرنے کی اگلی مجوزہ تاریخ یوم آزادی ہوگی۔
اس سے قبل ٹرسٹ نے بتایا تھا کہ اس کیمپس میں مسجد کے علاوہ ہند اسلامی ثقافت اور مطالعہ سے متعلق تحقیقی مرکز، چیریٹیبل ہسپتال، کمیونٹی کچن، میوزیم اور عوامی لائبریری بھی تعمیر کی جائے گی۔
نقشے کے معماروں میں سے ایک پروفیسر اختر نے 200 بستروں پر مشتمل چار منزلہ سپر اسپیشلیٹی ہسپتال کے ساتھ پورے مسجد کمپلیکس کے مجوزہ نقشے کی نمائش کی۔
مسجد دو منزلہ ہو گی اور اس کی ساخت گول ہوگی۔
فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے سکریٹری اور ترجمان اطہر حسین نے کہا کہ مسجد میں بجلی کے تمام مطالبات سولر پینلز کی مدد سے پورے کیے جائیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس کے علاوہ ہم ایک گرین پچ تیار کریں گے اور دنیا بھر سے پودوں کی خریداری کریں گے۔
اطہر حسین نے بتایا کہ کمیونٹی کچن اور میوزیم کو جے این یو کے سابق پروفیسر پنت نے تیار کیا ہے، جو ہماری یکجہتی ہے مظہر ہے۔
ٹرسٹ کے عہدیداروں نے بتایا کہ ابھی تک ان کے پاس اس منصوبے پر خرچ ہونے والی رقم کا تفصیلی تخمینہ نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق صرف اسپتال پر لگ بھگ 100 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس تعمیر کے لیے رقم جمع کرنے کے لیے دو علاحدہ بینک اکاؤنٹ تشکیل دیے گئے ہیں، ایک مسجد کے لیے اور دوسرا کیمپس کی دوسری عمارتوں کے لیے
ٹرسٹ کے ممبروں نے مزید کہا کہ اگرچہ ابھی تک اس مسجد کے حتمی نام پر اتفاق نہیں کیا گیا ہے، تاہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس کا نام بابر یا کسی دوسرے بادشاہ یا حکمران کے نام پر نہیں رکھا جائے گا۔