کورونا وائرس کی نئی شکل سامنے آنے کے بعد برطانیہ نے مزید پابندیاں عائد کیں، محکمۂ صحت کا دعویٰ ہے کہ یہ نیا وائرس زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے

لندن، دسمبر 20: انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس ویٹی نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ برطانیہ نے کورونا وائرس کے ایک نئے شکل کی نشان دہی کی ہے، جو وائرس کی پہلی شکلوں کی نسبت ’’زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے‘‘۔

دریں اثنا وزیر اعظم بورس جانسن نے ملک کے کچھ حصوں میں نئی پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ کیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق لندن نے کہا کہ اس نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو اپنی تحقیق سے آگاہ کر دیا ہے۔

وائٹی نے ایک بیان میں کہا ’’جیسا کہ (گذشتہ) پیر کو اعلان کیا گیا، برطانیہ نے پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی جینومک نگرانی کے ذریعے کوویڈ 19 کے ایک نئے شکل کی نشان دہی کی ہے۔ تحقیق میں پایا گیا ہے کہ یہ زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔‘‘

اس تنبیہ کے بعد برطانیہ کی چار ممالک کے نمائندوں کی میٹنگ کے بعد نئے تناؤ پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے مطابق سی این بی سی تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ میں ہفتہ وار اوسط کی بنیاد پر روزانہ تقریباً 24،061 نئے کوویڈ 19 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جو گذشتہ ہفتے کے مقابلے میں 40 فیصد سے زیادہ ہیں۔ اب تک لندن میں 20،10،077 کیسز سامنے آئے ہیں اور 67،177 اموات کی اطلاع ملی ہے۔

صحت عامہ کے عہدیداروں نے بی بی سی کو بتایا کہ وائرس کی یہ نئی شکل VUI کے نام سے جانی جاتی ہے۔ یہ ستمبر کے وسط میں لندن اور کینٹ میں پایا گیا تھا۔

وائٹی نے سی این بی سی کو بتایا ’’لندن میں پچھلے ہفتے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وائرس کی یہ نئی شکل معاملات میں 60 فیصد سے زیادہ کا اضافے سبب بنی ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نیا وائرس نہ صرف تیز رفتاری سے آگے بڑھتا ہے، بلکہ اس کی ترسیل کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ ٹرانسمیشن کے معاملے میں سب سے تیز ہے۔‘‘

ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم جانسن نے کہا کہ وائرس کی نئی شکل پہلی کے مقابلے میں 70 فیصد تیزی سے پھیل سکتی ہے، حالاں کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ زیادہ مہلک ہے یا اس سے زیادہ شدید بیماری ہے۔

اس تحقیق کے بعد لندن، جنوب مشرقی اور مشرقی انگلینڈ کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کیا گیا۔ کرسمس کے لیے کوویڈ قوانین میں نرمی کو بھی جنوب مشرقی انگلینڈ کے بڑے حصوں کے لیے بھی ختم کردیا گیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق لندن، جو اب تک سخت پابندیوں کے ساتھ ٹائیر 3 میں تھا، اب ٹائیر 4 تک لے جایا گیا ہے۔