آن لائن درس وتدريس کو فروغ ديناضروری
لاک ڈاؤن اور ديگر وجوہات سے تعليم کو لمبے عرصے تک روکنا نقصان دہ
محمداحمد علي
ملک ميں جاري کورونا وائرس کے قہر سے مقابلے کے ليے لگائے گئے لاک ڈاؤن کي وجہ سے اسکولس بند ہيں۔ يہ عرصہ دراز ہونے کا امکان ہے۔ طلبا کو اسکول سے دور رہتے ہوئے بھي تعليم سے دور نہيں ہونا چاہيے۔ ايسے ميں آن لائن درس وتدريس نہايت اہميت کے حامل ہيں۔ ہميں ڈيجيٹل بھارت تشکيل دينا چاہيے۔ آج بھي ملک کو کئي مسائل درپيش ہيں جن کي وجہ سے آن لائن درس وتدريس ميں مشکلات پيش آسکتي ہيں۔ جيسے بھارت ميں ابھي بھي بہت سے ايسے ادارے اور اساتذہ موجود ہيں جو آن لائن درس وتدريس سے نا واقف ہيں۔ البتہ يہ حالات اب اُنہيں اس قابل بنائيں گے کہ وہ ٹيکنالوجي کا استعمال کر سکيں۔ يہاں اس بات کا تذکرہ ضروري ہے کہ آج کے طالب علم، اساتذہ کي بہ نسبت ٹيکنالوجي ميں بہت آگے ہيں اس صورت حال ميں اساتذہ کو چاہيے کہ روايتي درس وتدريس سے آگے بڑھ کر وہ طريقے متعارف کروائيں جن ميں جدت اور علم دونوں ہوں۔ طالب علم فون اور انٹرنيٹ کے ماہر بن گئے ہيں ليکن ہر طالب علم کے پاس انٹرنيٹ کي سہولت نہيں ہے، اکثر علاقوں سے تعليم حاصل کرنے والے طالب علموں کے ليے يہ دشوار ہے کہ وہ باقاعدگي سے آن لائن سيشنز ميں شامل ہو سکيں يا پھر آن لائن ہدايات سے استفادہ کر سکيں۔ آن لائن تعليم دينے کے مثبت پہلو کو ديکھيں تو ميرے خيال ميں سب سے پہلے نئي ٹيکنيک اور طريقوں سے درس وتدريس کا عمل استاد اور طالبعلم دونوں کے ليے ہي دلچسپ ہوگا کيونکہ اس ميں جدت اور اختراع ہے۔ دوسرے طالب علموں کے ليے آن لائن درس وتدريس کا سلسلہ بالکل نيا ہے اور وہ اس سے پوري طرح مانوس نہيں ہيں۔ انہيں اس کا عادي ہونے کے ليے وقت درکار ہے۔ ہائي اسپيڈ انٹرنيٹ ابھي بھي ايک مسئلہ ہے۔ اس ليے ربط ضبط کا مسئلہ درپيش رہتا ہے اور اس وجہ سے آن لائن درس وتدريس ميں خلل پڑتا ہے۔ پھر بھي نئے چيلنجز زندگي ميں آگے بڑھنے اور طالب علموں کے مسائل کا حل تلاش کرنے کي ترغيب ديتے ہيں۔