اناؤ عصمت دری معاملے کی متاثرہ دہلی کے اسپتال میں لڑ رہی ہے زندگی کی جنگ
نئی دہلی، دسمبر 06: اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں جمعرات کے روز ایک 23 سالہ اجتماعی عصمت دری کی متاثرہ کو اس وقت جلایا گیا جب وہ ان کے خلاف گواہی دینے عدالت جارہی تھی۔ اس معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے دو افراد وہ ہیں جنھوں نے اس سال مارچ میں اس کے ساتھ زیادتی کی تھی اور وہ ضمانت پر باہر تھے۔ انہیں کچھ دن پہلے ہی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ گرفتار افراد کی شناخت ہری شنکر دویویدی ، شبھم دویویدی اور شیوم دویویدی کے نام سے ہوئی ہے۔ دو دیگر مفرور ہیں۔
آگ میں 80 فی صد سے زیادہ جھلسنے والی بچی کو پہلے لکھنؤ پہنچایا گیا اور وہاں سے اسے دہلی کے ایک اسپتال لے جایا گیا۔ یہ واقعہ ضلع اناو کے بہار تھانے کے تحت واقع ہندو نگر گاؤں میں پیش آیا۔
بچی کو شعلوں کی لپیٹ میں دیکھ کر دیہاتیوں نے پولیس کو اطلاع دی جو زیادتی کی شکار بچی کو پہلے ڈسٹرکٹ اسپتال لے گئے جہاں سے اسے لکھنؤ کی کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی کے ٹراما سنٹر ریفر کردیا گیا۔ اپنے بیان میں عصمت دری سے بچ جانے والی لڑکی نے ایک بار پھر دونوں ملزموں کا نام لیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں اناؤ میں ہی اجتماعی زیادتی سے بچنے والی ایک اور بچی کو اس وقت ایک جان لیوا حادثہ پیش آیا تھا جب اس کی کار کو ٹرک نے ٹکر مار دی تھی۔ جس میں اسے اور اس کے وکیل کو شدید چوٹیں آئیں اور اس کی دو خالہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔ اناؤ سے بی جے پی کے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر اور دیگر افراد عصمت دری کے معاملے میں ملزم ہیں۔
(ایجنسیاں)