الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی کے الزامات کو مسترد کیا، دہلی میں رائے شماری 62.59 فیصد رہی

نئی دہلی، فروری 9— دہلی اسمبلی کے لیے ووٹنگ کی تکمیل کے 24 گھنٹے سے زیادہ کے انتظار کے بعد الیکشن کمیشن نے حتمی طور پر ووٹنگ فیصد کا اعلان کیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر ڈاکٹر رنبیر سنگھ نے سی ای او کے دفتر میں پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کا حتمی تناسب 62.59 فیصد ہے۔

موجودہ ٹرن آؤٹ 2015 کے اسمبلی انتخابات کے ٹرن آؤٹ سے کہیں کم ہے لیکن پچھلے لوک سبھا انتخابات سے 2 فیصد زیادہ ہے۔ بلی ماران اسمبلی حلقہ میں سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ 71.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ دہلی چھاؤنی میں سب سے کم ووٹنگ 45.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ خواتین رائے دہندگان کی رائے دہندگی کا تناسب 62.55 فیصد ہے جب کہ 62.62 فیصد مرد ووٹروں نے جمہوری حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔

وہ حلقے جہاں سی اے اے مخالف احتجاج متحرک ہیں، اوکھلا اور سیلم پور میں بالترتیب 58.84 فیصد اور 71.22 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

عام آدمی پارٹی کے ذریعہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے اس کی تردید کی اور کہا کہ جاری کردہ ویڈیوز کی جانچ پڑتال کی گئی ہے اور اس سے محفوظ شدہ ای وی ایم کی نقل و حرکت ہے، پولنگ والے ای وی ایم کی نہیں۔ ووٹنگ فیصد کے دیر سے اعلان پر سوالات کے جواب میں سی ای او نے بتایا کہ اس اعلان میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی ہے اور وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ صحیح اور درست اعداد و شمار سامنے آئیں۔