الہ آباد:عید کی نماز کے دوران شر پسندوں کی پتھر بازی ،متعدد زخمی

پولیس نے راہل موریہ ،یشونت اور اتل نامی تین نوجوانوں سمیت ایک درجن نامعلوم بد معاشوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی

پریاگراج،23اپریل :۔

الہ آباد(پریاگ راج) میں عید کی نماز کے دوران کچھ شر پسندوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی اور نمازیوں پر پتھراؤ کر دیا ۔اطلاع کے مطابق پریاگ راج کے مؤ  آئمہ میں یہ واقعہ پیش آیا جہاں ہفتہ کے روز عید کی نماز ادا کرنے کے لئے عید گاہ میں جمع  نمازیوں کے ہجوم پر درجن بھر شر پسندوں نے پتھر اؤ کر دیا جس میں محمد عباد نامی ایک نوجوان شدید  زخمی ہوگیا  اور دیگر نمازیوں کو بھی معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

اطلاع کے مطابق ٹرانس گنگا علاقے کے مؤ ائمہ پولیس اسٹیشن کے تحت  دوست پور میں عید گاہ میں عید کی نماز ادا کرنے  کے لئے جمع ہوئے نمازیوں پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں تین نامزد اور 12 نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ایک شخص کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے اور مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں عیدگاہ کمیٹی کے صدر رحمت اللہ نے کہا کہ مسلمان صبح 7.15 بجے عیدگاہ میں نماز ادا کر رہے تھے۔ اسی دوران   راہل موریہ کے کہنے پر یشونت اور اتل نامی دو لوگوں کے ساتھ ایک درجن نامعلوم بدمعاشوں نے نمازیوں پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ ایک نمازی محمد عباد کے سر پر شدید چوٹیں آئیں جبکہ کچھ دیگر زخمی بھی ہوئے۔ اس سے قبل بھی ملزمان نے عیدگاہ کی چاردیواری کو نقصان پہنچا کر فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کی تھی لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے واقعے نے علاقے میں کشیدگی پیدا کر دی تھی۔ ائیمہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او سریش سنگھ نے بتایا کہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے بعد ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی خبر شیئر کر کے صارفین سوال کر رہے ہیں کہ ان شر پسندوں کے گھروں پر حکومت کب بلڈوزر چلائے گی۔ایک صارف میر ساجد علی نے لکھا کہ پریاگ راج (الہ آباد) میں عید کی نماز کے دوران پتھراؤ ،نمازی کا سر پھٹ گیا، پولیس نے شرپسند نوجوان کا پیچھا کرکے پکڑ لیا، تین کے خلاف ایف آئی آر درج،

ملزم کا نام: یشونت کمار۔ اتل کمار | راہل موریہ۔ کیا یہ رام نومی جیسے فسادات کرانے کی سازش تھی؟کیا ان فسادیوں کے گھروں پر بلڈوزر چلیں گے؟