اقتدار میں رہنے والے کسانوں کی کوئی پرواہ نہیں کرتے: آزاد میدان کے جلسے میں شرد پوار نے حکومت پر کی تنقید
ممبئی، جنوری 25: دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کرنے والے کسانوں کے مطالبات پر توجہ نہ دینے پر مرکز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے این سی پی کے صدر شرد پوار نے آج کہا کہ اقتدار میں بیٹھے افراد کو ملک کے کسانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
ممبئی کے آزاد میدان میں کسانوں کی ایک ریلی سے، جہاں مہاراشٹر کے 21 اضلاع کے 6000 سے زیادہ کسان 500 گاڑیوں کے قافلے میں دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے کساوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اپنا تین روزہ دھرنا شروع کرنے آئے تھے، خطاب کرتے ہوئے پوار نے کہا ’’یہ بدقسمتی ہے کہ اقتدار میں رہنے والے کسانوں کی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔‘‘
یہ کہتے ہوئے کہ پارلیمنٹ میں آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تینوں نئے زرعی بل منظور ہوئے، پوار نے کہا ’’مرکز نے ان قوانین کو منتخب کمیٹی کے حوالے کرنے کے حزب اختلاف کے مطالبے سے انکار کردیا۔ اتفاق رائے کا یہ ایک طریقہ تھا۔ لیکن مودی سرکار نے اصرار کیا کہ اسے پیش کرتے ہی منظور کیا جائے۔ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔‘‘
این سی پی کے صدر نے متنبہ کیا کہ مرکز آئین کو نظر انداز کرکے اور اپنی اکثریت کی بنیاد پر کوئی بھی قانون پاس کرسکتا ہے، لیکن ایک بار جب عام آدمی اور کسان اٹھ کھڑے ہوجاتے ہیں، تو تب تک وہ خاموش نہیں رہیں گے جب تک کہ نئے زرعی قوانین اور حکمران جماعت کو ختم نہیں کر دیتے۔‘‘
کسانوں کے احتجاج کو اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے این سی پی کے سربراہ اور سابق وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت کو سبق سکھانے کا عمل کسانوں کے احتجاج سے شروع ہوا ہے۔
انھوں نے کہا ’’ایم ایس پی پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ اور اگر قیمتیں گرتی ہیں تو حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ مداخلت کرے اور 100 فیصد خریداری کو یقینی بنائے۔‘‘
کسانوں سے ملاقات نہ کرنے پر پوار نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری پر بھی تنقید کی۔ پوار نے کہا ’’آپ گورنر سے ملنے راج بھون جا رہے ہیں۔ مہاراشٹر نے اس سے پہلے اس طرح کا گورنر کبھی نہیں دیکھا تھا۔ اس کے پاس کنگنا سے ملنے کا وقت ہے لیکن کسانوں سے نہیں۔ گورنر کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ یہاں آئیں اور آپ سے ملیں۔‘‘