اسرائیلی ظلم و زیادتی کے باوجود مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کا ہجوم

اسرائیلی تشدد سےبے خوف ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نماز تراویح میں شرکت کی

یروشلم،14 مارچ:۔

غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری جنگ کو چار ماہ سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے، اس دورا تیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں ۔رمضا ن کا مبارک مہینہ چل رہا ہے،رمضان کے دوران جنگ بندی کی کوششوں کو بھی اسرائیل نے نظر انداز کرتے ہوئے حملے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔دریں اثنا یروشلم واقع مسجد اقصی میں بھی نمازیوں پر اسرائیلی افواج کی جانب سے حملے کئے جا رہے ہیں۔مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی پر بندش لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہےاور عام مسلمانوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔مگر اس تشدد اور بندش کے باوجود بڑی تعداد میں رمضان کے دوران نمازی مسجد میں جمع ہو رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں نماز تراویح میں ہزاروں کی تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی ۔رمضان کے دوران نماز تراویح کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں بڑی تعداد میں فرزندان توحید اسرائیلی افواج کے تشدد سے بے خوف ہو کر  مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نماز تراویح کے لئے جمع ہیں ۔

اس سے قبل مسجد اقصی کے امام نے اپیل جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کی حاضری ضروری ہے۔ رپورٹ کے مطابق  ماہ مبارک رمضان کے موقع پر مسجدالاقصی کے خطیب نے اس مسجد میں فلسطینیوں کی وسیع پیمانے پر موجودگی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے مسجد الاقصی میں فلسطینیوں کے داخلے پر عائد کی جانے والی بندشوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ماہ مبارک رمضان میں مسجد الاقصی میں فلسطینیوں کی موجودگی واجب اور ضروری ہے۔انھوں نے فلسطینیوں سے مسجد الاقصی کی طرف بڑھنے کی اپیل کی اور کہا کہ جہاں بھی غاصب و قابض نسل پرست صیہونی حکومت فلسطینیوں کو مسجد الاقصی میں داخل ہونے سے روکے وہیں نماز پڑھنا شروع کر دیں۔

واضح رہے کہ رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے پرغاصب صیہونی حکومت نے مسجدالاقصی کے اطراف میں پابندیاں لگاتے ہوئے فلسطینیوں کے مسجد میں داخلے پر بندشیں لگادی ہیں اور وہ فلسطینی نمازیوں کی عبادات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔لیکن صیہونیو کی تمام تر تشدد کے باوجود بڑی تعداد میں نمازی مسجد اقصیٰ میں نماز کے لئے پہنچ رہے ہیں۔