اجمیر: بھیک مانگنے والے ایک مسلم شخص اور اس کے بچوں کی لنچنگ کی کوشش، ملزم گرفتار
نئی دہلی، اگست 25: راجستھان کے اجمیر میں لنچنگ کی کوشش کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک بھکاری اور اس کے بچوں کو مذہبی بنیادوں پر تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ انڈیا ٹومورو کی خبر کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مسلمان بھکاری کو کچھ لوگوں نے گھیر لیا ہے اور اس کی پٹائی کی اور اسے دھمکی دی کہ وہ دوبارہ اس علاقے میں واپس نہ آئے۔
یہ معاملہ اجمیر کے رام گنج تھانے کا ہے۔ ملزم کی شناخت للت شرما کے نام سے ہوئی ہے جسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ ملزم للت شرما متاثرہ کو لاٹھی اور تھپڑ مار رہا ہے۔ وہ اس مسلم بھکاری سے کہتا ہے کہ ’’اگر تم بھیک مانگنا چاہتے ہو تو پاکستان چلے جاؤ اور درگاہ سے 10 کلومیٹر کے علاقے میں دوبارہ نہیں دکھنا۔‘‘
متاثرہ شخص کے ساتھ اس کے دو بچے بھی ویڈیو میں نظر آرہے ہیں۔ للت شرما بچوں کو لاٹھی اور لاتوں سے مارتے ہوئے نظر آرہا ہے۔
اجمیر کے رام گنج تھانے کے کنٹرول روم میں موجود ہیڈ کانسٹیبل نے انڈیا ٹومورو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس معاملے میں امن کی خلاف ورزی کی دفعہ 151 کے تحت پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں مرکزی ملزم للت شرما بھی شامل ہے۔‘‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ مذہبی ظلم و ستم اور ماب لنچنگ کا معاملہ ہے تو انھوں نے جواب دیا کہ ’’متاثرین کی طرف سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے، معاملہ زیر تفتیش ہے۔‘‘
انڈیا ٹومورو سے گفتگو کرتے ہوئے سماجی کارکن محسن رشید نے کہا کہ ’’پولیس کیس کو دبانا چاہتی ہے، یہ کیس لنچنگ کا ہے، لہذا لنچنگ کے قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘
مرکزی ملزم للت شرما کی فیس بک پروفائل تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں اس کی گاڑی پر ’’وشو ہندو پریشد‘‘ لکھا ہوا نظر آرہا ہے۔
راجستھان پردیش کانگریس کمیٹی، اقلیتی محکمہ کے صدر توفیق پٹھان نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو خط لکھ کر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انڈیا ٹومورو نے رام جنگ پولیس اسٹیشن کے افسر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ اس معاملے میں مزید تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ایک تفصیلی رپورٹ شیئر کی جائے گی۔