اتوار کی شب افواہوں کے بعد جامعہ نگر میں ہارٹ اٹیک سے ایک شخص کی موت

نئی دہلی، مارچ 02— جامعہ نگر کے علاقے بٹلہ ہاؤس میں اتوار کی رات ایک 28 سالہ شخص سڑک پر گر پڑا جب وہ جنوبی دہلی کے جیت پور اور مدن پور کھادر علاقوں میں ہونے والی افواہوں کے بعد لوگوں کے درمیان کھڑا تھا۔

مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ اس شخص کی شناخت حبیب اللہ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ بہار کے ضلع بھاگل پور کا رہائشی ہے۔ جب وہ بٹلا ہاؤس میں لوگوں کے درمیان کھڑا تھا تو دل کا دورہ پڑنے سے گر پڑا۔ اسے فوری طور پر مقامی الشفا اسپتال لے جایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ پولیس لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایمس لے گئی اور بہار میں اس کے کنبہ کو اطلاع دے دی گئی۔

الشفا اسپتال کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ اس شخص کو رات 8 بجے کے قریب اسپتال لایا گیا تھا۔ ’’مریض غیر ذمہ دارانہ حالت میں ہنگامی حالت میں آیا۔ اسے نہ تو بی پی تھا، نہ نبض چل رہی تھی اور نہ ہی سانس۔ 9 بجے رات کو اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔‘‘

اتوار کی رات دہلی کے متعدد علاقوں میں پرتشدد افواہوں کے بعد، جنھیں دہلی پولیس کے افسران نے فوری طور پر نکار دیا، لوگوں کی ایک بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی تھی۔ پولیس افسران کو لوگوں کو سیکیورٹی کی یقین دہانی کے لیے دیر رات تک دہلی کے مختلف علاقوں میں سڑکوں پر گشت کرتے دیکھا گیا اور ان سے افواہوں پر یقین نہ کرنے کو کہا گیا۔ افواہوں کے بعد دہلی میٹرو نے بھی جنوبی اور مغربی دہلی کے متعدد اسٹیشنوں کو بند کردیا تھا لیکن افواہوں کے بارے میں تصدیق کے بعد 30 منٹ کے اندر ہی سارے اسٹیشن کھول دیے گئے۔

حبیب اللہ ولد نسیم احمد، بخش لین، چمپا نگر، بھاگل پور کا رہائشی تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی شمال مشرقی دہلی میں بڑے پیمانے پر تشدد اور تباہی میں 45 سے زیادہ افراد ہلاک، 200 سے زیادہ زخمی اور سینکڑوں گھروں، دکانوں، دفاتر اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔