اتر پردیش میں ایک ٹرین کے ٹوائلٹ میں ملی مہاجر مزدور کی لاش، جو ممکنہ طور پر 3-4 دن سے وہیں پڑی ہوئی تھی
اتر پردیش، مئی 29: جمعرات کی شام اترپردیش کے جھانسی ریلوے اسٹیشن پر ایک ٹرین کے ٹوائلٹ میں ایک 38 سالہ تارکین وطن مزدور کی لاش ملی۔ این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق ممکنہ طور پر یہ لاش کئی دن سے وہاں پڑی تھی – جب کہ ٹرین نے اس دوران ایک دورے کا سفر مکمل کیا اور پھر یہ لاش ریلوے کے کارکنوں نے اس وقت پائی جب وہ کوچوں کو سینیٹائز کر رہے تھے۔
لاش کی شناخت مشرقی یوپی کے ضلع بستی کے رہائشی موہن لال شرما کے طور پر ہوئی ہے۔
شرما ممبئی میں یومیہ مزدور کی حیثیت سے کام کرتا تھا لیکن لاکھوں دیگر تارکین وطن کی طرح اچانک لاک ڈاون کی وجہ سے وہ بھی کام نہ ملنے کی وجہ سے تہی دست ہو گیا تھا۔
شرما 23 مئی کو جھانسی پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا، جس کے بعد اسے اور دوسرے مہاجرین کو، جو وطن واپس جانے کے خواہاں تھے، ضلعی انتظامیہ نے گورکھپور جانے والی ٹرین میں سوار ہونے کے لیے اسٹیشن روانہ کیا، جو بستی سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہے۔
وہی ٹرین بدھ کے روز جب جھانسی واپس آئی اور جیسے ہی جمعرات کو ریلوے کے کارکن کوچوں کی صفائی کے لیے گئے تو شرما کی لاش ملنے پر وہ چونک گئے۔
مہلوک کے ایک رشتہ دار کنہیا لال نے بتایا ’’جھانسی پولیس نے گاؤں کے پردھان کو بلایا اور ہمیں اس وقت معلوم ہوا کہ وہ (مسٹر شرما) 28000 روپے، صابن کی ایک بار اور کچھ کتابیں لے کر جارہا تھا۔ وہ گھر آنا چاہتا تھا کیوں کہ وہاں کوئی کام نہیں تھا۔‘‘
معلوم ہو کہ جھانسی میں یہ تکلیف دہ واقعہ، بہار کے ایک ریلوے اسٹیشن پر ایک خاتون کی موت کے دو دن بعد پیش آیا ہے، جس کا ایک چھوٹا بچہ ایک ویڈیو میں موت کے بعد اسے اٹھانے کی کوشش رہا تھا۔
دریں اثنا جمعرات کو سپریم کورٹ نے، جس نے پہلے کہا تھا کہ اس انسانی بحران کی نگرانی کرنا اس کے لیے ’’ناممکن‘‘ ہے، اب مرکز کو ہدایت کی ہے کہ وہ تارکین وطن مزدوروں کے سفر سے متعلق بہتر پالیسی بنائے۔