اتر پردیش حکومت مظاہرین سے نقصانات کی وصولی کے لیے آرڈیننس لائی

لکھنؤ، 14 مارچ: اترپردیش کی کابینہ نے جمعہ کے روز سیاسی جلوسوں کے دوران سرکاری اور نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان کی وصولی کے لیے ’’اترپردیش عوامی املاک بازیابی آرڈیننس 2020‘‘ کو منظوری دے دی۔ اس سلسلے میں فیصلہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی زیرصدارت جمعہ کی شام کابینہ کے اجلاس میں لیا گیا۔

یوپی کے وزیر سریش کمار کھنہ نے کابینہ کے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا ’’کابینہ نے سیاسی جلوسوں اور غیر قانونی احتجاج کے دوران سرکاری اور نجی املاک کے نقصانات کی وصولی کے لیے ’’اترپردیش عوامی املاک بازیابی آرڈیننس 2020‘‘ کو منظوری دے دی ہے۔‘‘ اس آرڈیننس کے تحت ملزموں سے مظاہروں، ہنگاموں اور ریلیوں کے دوران ہونے والی املاک کی قیمت کی وصولی کا اختیار ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ کابینہ نے یہ آرڈیننس کلیئر کیا جب کہ سپریم کورٹ کے تین ججوں کے بنچ کے سامنے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے آئندہ ہفتے ریاست کی خصوصی رخصت کی درخواست کی سماعت ہوگی جس میں حکومت سے ملزمین کے نام اور تصویر اور پتوں والے ہورڈنگز کو ہٹانے کو کہا گیا تھا۔ مظاہرین پر 19 دسمبر کو لکھنؤ میں سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

دسمبر میں مظاہروں کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد کے بعد جس میں کروڑوں مالیت کی املاک کو نقصان پہنچا تھ ، حکومت نے سپریم کورٹ کے 2009 کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے ملزموں سے بازیابی کے نوٹسز پیش کیے تھے۔