اترپردیش: ہینڈ پمپ استعمال کرنے پر گاؤں کے طاقت ور افراد نے ایک دلت خاندان کے افراد پر تشدد کیا، زندہ جلانے کی دھمکی بھی دی
اترپردیش، جنوری 4: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ایک دلت خاندان نے سرکاری ہینڈ پمپ استعمال کرنے پر مقامی طاقت ور افراد کے ذریعے مبینہ طور پر تشدد کیے جانے کے اور سنگین نتائج کی دھمکی کے بعد خوف کے مارے اپنا گھر چھوڑ دیا ہے۔
پولیس نے اس سلسلے میں تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ تاہم پولیس نے دلت خاندان کے گھر چھوڑنے کے دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
تھانہ بسنڈا کے تحت واقع تندورا گاؤں سے تعلق رکھنے والے دلت خاندان کے ایک فرد نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ 25 دسمبر کو وہ اپنے والد کے ہمراہ ہینڈ پمپ سے پانی لینے گیا تھا۔ ان کے پڑوس میں رہنے والے کچھ افراد نے اس کو اور اس کے 80 سالہ والد کو ہینڈ پمپ استعمال کرنے پر لاٹھیوں سے پیٹا۔
اس نے دعوی کیا کہ ان لوگوں نے اسے اور اس کے والد کو ان کے گھر میں زندہ جلا دینے کی دھمکی بھی دی۔
کنبے کے فرد نے بتایا کہ انھوں نے ان لوگوں کے خوف کی وجہ سے اپنا گھر چھوڑ دیا اور اب وہ کھیت کی ایک جھونپڑی میں رہ رہے ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کو دی گئی درخواست میں دلت خاندان نے الزام لگایا کہ اگرچہ مقامی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے، تاہم اس سلسلے میں اس کے باپ کے زخمی ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
بسنڈہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نریندر پرتاپ سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ مار پیٹ کا معاملہ ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ دلت خاندان کی شکایت کی بنیاد پر تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔