آندھرا پردیش: سی بی آئی نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججوں کو بدنام کرنے کے الزام میں 16 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا

آندھرا پردیش، 16 نومبر: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے آج آندھرا پردیش ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججوں کو بدنام کرنے کے الزام میں 16 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔ معلوم ہو کہ ریاستی ہائی کورٹ نے 12 اکتوبر کو ’’ریاست میں ممتاز افراد کے کردار‘‘ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

مرکزی ایجنسی نے 49 رہنماؤں اور ریاست کی حکمران وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ممبروں کو بھی نوٹس بھیجے تھے، کیوں کہ سی بی آئی کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ ججوں پر انگلی اٹھانے والے ہر ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کرے۔ مرکزی ایجنسی نے گیارہ نومبر کو وشاکھاپٹنم میں ایک ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں اس سے قبل آندھرا پردیش کے کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعہ ایسے 12 معاملات کی تفتیش کو شامل کر لیا تھا۔

دی نیوز منٹ کے مطابق ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’’الزامات کی نوعیت کی یکسانیت اور باہمی ربط کے سبب ان 12 مقدمات کو ایک ایف آئی آر میں شامل کیا جا رہا ہے۔‘‘

سی آئی ڈی نے اس سے قبل آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کی شکایات کی بنیاد پر مقدمات درج کیے تھے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ٹویٹر اور فیس بک پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججوں کو ’’متعصب اور بدعنوان‘‘ کہتے ہوئے پوسٹس شیئر کی تھیں۔ شکایت میں مزید کہا ہے کہ کچھ پوسٹس ’’مکروہ اور دھمکی آمیز ہیں‘‘۔

ان 16 افراد پر 1 اپریل سے 15 جولائی کے درمیان ایسی پوسٹس کے لیے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی نے چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کو خط لکھا، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس این وی رامانا کچھ ججوں کے روسٹر سمیت ریاستی ہائی کورٹ کے اجلاسوں کو متاثر کررہے ہیں۔ 6 اکتوبر کو لکھے گئے خط میں وزیر اعلی نے الزام لگایا تھا کہ اپوزیشن تلگو دیشم پارٹی کے لیے اہم مقدمات ’’چند مخصوص ججوں کے لیے مختص کردیے گئے ہیں‘‘۔