زکوٰۃ سنٹر انڈیا اجتماعی نظم زکوٰۃ کا ایک فعال ادارہ

امت کو خود کفیل بنانے کا عزم۔ سیکڑوں خاندنوں کی زندگی میں خوشحالی کا نقیب

(دعوت نیوزنیٹ ورک)

اسلام ایک متحد و منظم اجتماعی زندگی کا تصور پیش کرتا ہے چنانچہ اسلامی عبادات جیسے نماز، زکوۃ، روزہ و حج کا ایک مقصد، مضبوط اسلامی اجتماعیت کا قیام ہے۔ ہمارے یہاں نماز، روزہ و حج کا اجتماعی اہتمام تو موجود ہے لیکن زکوۃ کی اجتماعی جمع و تقسیم کا نظم قال قال ہی نظر آتا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ شفاف و منظم اور بھروسہ مند اداروں کا نہ ہونا ہے جس کے باعث زکوٰۃ نکالی توجاتی ہے لیکن بڑے پیمانے پر انفرادی طور پر اس کی تقسیم سے وہ ٹھوس فوائد حاصل نہیں ہوتے جو ہونے چاہئیں۔ اسی کے پیش نظر زکوٰۃ سنٹر انڈیا کا سال 2022 میں قیام عمل میں لایا گیا ہے۔جناب عبدالجبار صدیقی سکریٹری زکوٰۃ سنٹر انڈیا نےہفت روزہ دعوت کو بتایا کہ یہ ایک خالص ملی ادارہ ہے جو زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کے ایک دینی فریضے کو پورا کرنے اور ملت کی تعمیروترقی اور خوشحالی میں موثر رول ادا کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ حسب توقع ادارہ کو ملت کے بہی خواہوں اور مخیر حضرات کا تعاون حاصل ہورہا ہے اور اپنے آغاز کے پہلے ہی سال ادارہ نے سیکڑوں خاندانوں تک رسائی حاصل کی ہے اور مستحقین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیری ہیں۔ وصول شدہ زکوٰۃ کا 70 فیصد حصہ روزی روٹی فراہم کرنے والے پراجکٹس پرصرف کیا گیا ہے اور ماباقی رقم تعلیم، راشن اور پنشن اسکیمات پر خرچ کی گئی ہے۔
اہمیت و ضرورت
زکوٰۃ کا نظام دولت کی مناسب تقسیم کو یقینی بناتا ہے اور سماج کے سارے ڈھانچہ پر اس کا وسیع اثر پڑتا ہے۔ اگر زکوٰۃ کے ایک ادارہ کے طور پر قائم کیا جائے نیز زکوٰۃ کی موثر وصولی و تقسیم کے لیے ایک باقاعدہ ادارہ جاتی نظام تشکیل دیا جائے تو اس کے کئی سماجی اور نفسیاتی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ جناب ایس امین الحسن سی ای او زکوٰۃ سنٹر انڈیا نے اس نظام کی اہمیت پر روشی ڈالتے ہوئے اس کے درج ذیل بتائے ہیں۔
سماجی یکجہتی کا فروغ :زکوٰۃ کی جمع و تقسیم کے لیے باقاعدہ ایک ادارہ جاتی نظم کے قیام سے جہاں غریبوں کی مدد کے لیے دولتمندوں کو ایک پلیٹ فارم مہیا ہوتا ہے وہیں اس کے ذریعہ سماجی یکجہتی کو فروغ مل سکتا ہے۔ اس سے سماجی نابرابریوں کو کم کرنے اور ایک امت ہونے کے احساس و مشترکہ ذمہ داری کے احساس کو فروغ دینے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
ہمدردی و رحم دلی :زکوٰۃ اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ مسلمان کم نصیب طبقہ کے تئیں حساس رہیں اور ان کی پریشانیوں کو ختم کرنے کے لیے سرگرمی کے ساتھ راہیں تلاش کریں۔ زکوٰۃ کے جمع و صرف کے لیے باقاعدہ ادارہ جاتی نظام کے قیام کے ذریعہ افراد کے مابین ضرورتمندوں کے تئیں وسیع تر ہمدردی و رحمدلی کو پروان چڑھانے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
شخصی نمو میں اضافہ:زکوٰۃ افراد کے اندر زیادہ بے لوث، مخلص و مخیر بننے کی ایک ذہنیت پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جس کا فرد کے شخصی ارتقا پر مثبت اثر پڑتا ہے نیز یہ چیز زندگی کے با معنی و بامقصد ہونے کے عظیم تر احساس کے ساتھ ساتھ خوشحالی و آسودگی کے احساسات کو گہرا کرنے کا موجب بن سکتی ہے۔
سماجی بہبود میں بہتری:زکوٰۃ کی وصولی اور تقسیم کے لیے ایک باقاعدہ ادارہ جاتی میکانزم کے قیام کا سماجی بہبود پر ایک مثبت اثر پڑسکتا ہے کیونکہ اس کے ذریعہ ایک شفاف اور موثر طریقہ سے زکوٰۃ فنڈس کی تقسیم کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اس سے غربت کو کم کرنے، سماجی نا برابریوں کو گھٹانے اور بحیثیت مجموعی افراد و طبقات کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ بھارت میں زکوٰۃ کے نظام کے مقامی نظم کے معاملہ میں خاطر خواہ بہتری ہوئی ہے تاہم غیر منظم وصولی اور شفافیت کی کمی ہنوز ایک تشویش کا امر ہے۔ موثر طریقہ سے زکوٰۃ کی تقسیم کے لیے کوئی باقاعدہ ادارہ جاتی میکانزم موجود نہیں ہے اور غیر منظم طریقہ کار کے مسائل زیادہ تر فلاحی میکانزموں کی پیشرفت پر اثر انداز ہورہے ہیں۔
زکوٰۃ سنٹر انڈیا (ZCI) ان ہی فوائد کو حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس ادارہ کا ایک اہم فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ سماجی خدمت کا جذبہ رکھنے والے افراد امت کی صلاحیت واستعداد کو بڑھانے میں بھی معاون و مددگار ہے۔ ملت کے اندر بہت سے لوگ تعمیری خدمات انجام دینے کا جذبہ رکھتے ہیں لیکن اس کے لیے انہیں کوئی مناسب پلیٹ فارم نہیں ملتا۔ زکوٰۃ سنٹر انڈیا ایسے سب لوگوں کو ایک بہتر پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ زکوٰۃ سنٹر سے فی الحال ملک بھر میں 200 سے زائد رضاکار جڑے ہوئے ہیں جو تعمیر و فلاح کے عظیم منصوبے کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے اپنی مخلصانہ خدمات پیش کررہے ہیں۔
تقسیم کا طریقہ
روایتی مصرف:یعنی زکوٰۃ غربا کو ان کی روز مرہ ضرورتوں اور طبی اخراجات وغیرہ کو پوری کرنے کے لیے تقسیم کی جاتی ہے۔
اختراعی مصرف: یعنی زکوٰۃ کی اصل اشیا کو ایک دوسری شکل میں ڈھالا جاتا ہے۔ جیسے اسکول سپلائز یا اسکالر شپس تاکہ نسل نو کے لیے تعلیمی مصارف کا بوجھ کم ہو۔
روایتی پیداواری: جس میں زکوٰۃ پیداواری اشیا جیسے بکریوں و گایوں وغیرہ کی شکل میں دیے جاتے ہیں۔
اس کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے روزگار پیدا ہوتا ہے جس سے غریبوں کے لیے ملازمت کے مواقع فراہم ہوتے ہیں۔ زکوٰۃ سنٹر انڈیا بنڈیوں، چھوٹی دکانوں فروخت کے لیے اشیا بھی دیتا ہے تاکہ اس کا استعمال تجارت کے لیے کیا جاسکے۔
l اختراعی پیداوار جس میں زکوٰۃ سماجی پراجکٹس کی تعمیر کے لیے یا چھوٹے کاروباریوں کے سرمایہ میں اضافہ کے لیے سرمایہ کی شکل کو بدلا جاتا ہے۔
حصولیابیاں
سال 2022زکوٰۃ سنٹر انڈیا کے لیے پہلا سال تھا لیکن سنٹر کو استفادہ کنندگان کی زندگیوں میں قابل لحاظ بہتری لانے میں کامیابی ملی ہے۔
ہر ماہ 600سے زائد افراد کی زندگیوں میں تبدیلی آرہی ہے۔
70فیصد زکوٰۃ کا استعمال معاشی پراجکٹس کے لیے کیا گیا ہے۔ مابقی زکوٰۃ فنڈ تعلیم، راشن اور پنشن اسکیمات پر صرف کیا گیا۔
معاشی گزر بسر کے پراجکٹس کے ذریعہ 448افراد کو خود کفیل بنایا گیا ہے۔
تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کے لیے 66ہونہار طلبا کی مدد کی گئی ہے۔
بیواوں اور ضرورت مندوں کی پینشن اسکیم اور راشن کی فراہمی کے ذریعہ مدد کی گئی۔ تقریباً 119خاندانوں کو اس کا فائدہ ہوا۔
مستقبل کا منصوبہ
زکوٰۃ سنٹر انڈیا نے زکاۃ کی جمع وتقسیم کے نظم کو موثرطریقے سے روبہ عمل لانے کے لیے 67فیصد مسلم آبادی کا احاطہ کرتے ہوئے پورے ملک کو 240زونس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ہر ایک زون 8تا 10لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ فی الحال 20زونس میں ادارہ کو رسائی حاصل ہے اور مزید زونس میں نظم کے قیام کے لیے کوششیں بتدریج جاری ہیں۔ جناب عبدالجبار صدیقی سکریٹری زکوٰۃ سنٹر انڈیا نے بتایا کہ ہر زون میں جہاں سے زکوٰۃ لی جائے گی وہیں پر زکوٰۃ خرچ بھی ہوگی تاکہ ہر جگہ تبدیلی محسوس کی جاسکے۔
کامیابی کی کہانیاں
(شخصی رازداری کے تحفظ کے لیے نام تبدیل کیے گئے ہیں)
ممبئی کے سلم علاقہ مالوانی، ملاڈ ویسٹ میں نعیمہ شیخ کی میٹھے سودے کی ایک چھوٹی سی دکان تھی جو کوویڈ وبا کے دوران بند ہوگئی اور ان کے شوہر خانگی کمپنی میں اپنی ملازمت کھو بیٹھے۔ ان کے پاس ساہو کار کے پاس سے سودی قرض حاصل کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا تھا تاہم سود در سود کے خوف نے انہیں ایک خانگی ساہو کار سے رجوع ہونے سے باز رکھا لیکن ان کے پاس اتنا اثاثہ نہیں تھا کہ کوئی بینک انہیں قرضہ دے۔ کسی نے زکوٰۃ سنٹر انڈیا کے ممبئی یونٹ سے رجوع ہونے کے لیے ان کی رہنمائی کی ۔ سنٹر سے انہیں پندرہ ہزار روپے فوری منظور کیے گئے جس کی مدد سے انہوں نے اپنا کاروبار دوبارہ شروع کردیا۔ نعیمہ کا کہنا ہے کہ زکوۃ سنٹر کی بروقت امداد کی وجہ سے وہ دوبارہ کاروبار میں واپس آسکیں اور اب انہوں نے ایک اور دکان کرایہ پر لی ہے اور ہم بہت خوش ہے۔
فاطمہ کو معاشی بدحالی میں مبتلا پاکر زکوٰۃ سنٹر انڈیا نے انہیں ایک سلائی مشین فراہم کیا۔ چند ہی مہینوں میں نہ صرف وہ مالی طور پر خود کفیل بن گئیں بلکہ اپنے گھر بار کی دیکھ بھال کررہی ہیں اور اتنا ہی نہیں بلکہ انہوں نے دیگر دس خواتین کو روزگار بھی دیا ہے۔
چالیس سالہ عرفان پیشہ سے ایک پینٹر ہے لیکن اس روزگار سے ان کے خاندان کی ضرورتیں مکمل نہیں ہورہی تھی زکوٰۃ سنٹر انڈیا سے مدد ملنے کے بعد انہوں نے اپنا بریانی پوائنٹ کھولا اور اب وہ خود مکتفی ہیں۔
اسما کے شوہر کا انتقال ہوچکا ہے۔ ان کے چار بچے ہیں جن کی تعلیم کے اخراجات برداشت کرنے وہ قابل نہیں تھیں۔ انہیں زیڈ سی آئی کی طرف سے ہمہ مقصدی ہیوی ڈیوٹی گرائنڈنگ مشین فراہم کیا گیا۔ اب وہ دکانات کو مصالحہ پاوڈر سپلائی کرتی ہیں۔اسما کی بہتر کمائی ہورہی ہے اور وہ اپنے بچوں کی فیس ادا کرنے کے قابل ہوگئی ہیں۔
جبین مرض کینسر سے صحت یاب ہوئی ہیں لیکن انہیں اپنی ماں کے ہمراہ علاج کے لیے ہنوز دواخانہ جانا پڑتا ہے ۔ زیڈ سی آئی کی مدد کے بعد وہ اپنی دکان چلارہی ہیں۔ انہوں نے اپنی بہن کو بھی دکان چلانے کی کامیاب تربیت دی ہے۔ وہ ماہانہ 25تا30ہزار روپے کما رہی ہیں۔
زکوٰۃ سنٹر انڈیا کے کام کا طریقہ
زکوٰۃ سنٹر انڈیا زکوٰۃ کو عبادت تصور کرتا ہے نہ کہ عطیہ یا فنڈ۔
یہ رقم قرآن میں صراحت کردہ 8 مدات میں ہی صرف کی جاتی ہے۔
ٹکنالوجی سے مربوط مراکز کی ملک بھر میں موجودگی۔ نگرانی اور رپورٹنگ کا موثر طریقہ کار اور معاملتوں میں شفافیت
حسابات کی داخلی و خارجی تنقیح
زکوٰۃ سنٹر انڈیا کھپت کے منصوبوں (Comsumptive Projects)کے بجائے پیداواری منصوبوں پر زیادہ توجہ مرکوز کررہی ہے۔
یونٹ کی سطح تک کاموں کی انجام دہی کے لیے کلاوڈ سافٹ ویر کا استعمال ۔
درخواستوں کی تصدیق / منظوری کا فعال طریقہ کار۔
زکوۃ سنٹر انڈیا سے مدد پانے والے افراد کو شاذ و نادر ہی مزید مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔
ادائیگی کا طریقہ
اپنی زکوۃ ادا کرنے کے لیے آپ ویب سائٹ zakatcenterindia.orgپر رابطہ کرسکتے ہیں۔
یو پی آئی ۔ ڈیبٹ کارڈس۔ نیٹ بینکنگ کے ذریعہ ادائیگی کی جاسکتی ہے۔
Bank Name: HDFC Bank
Account Name: Zakat Center India
Account Number: 50200067009755
IFSC Code: HDFC0000365
Branch: Mehdipatnam Hyderabad
رابطہ: 7887884210
ای میل:[email protected]
ویب سائٹ: zakatcenterindia.org
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 26 مارچ تا 01 اپریل 2023