بی ایس پی رکن اسمبلی پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون نے سپریم کورٹ کے باہر خود کو آگ لگائی

نئی دہلی، اگست 17: ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک خاتون، جس نے بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اتل رائے پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا، اور ایک دوسرے شخص نے پیر کی صبح سپریم کورٹ کے باہر خود کو آگ کے حوالے کردیا۔ ان دونوں کو جلنے سے شدید زخم آئے ہیں اور انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

اتل رائے جون 2019 سے ریپ کیس کے سلسلے میں جیل میں ہیں۔ خود کو جلانے سے پہلے خاتون نے ایک فیس بک لائیو ویڈیو میں اتر پردیش پولیس پر رائے کی حمایت کا الزام لگایا۔

خاتون نے ویڈیو میں کہا ’’انھوں نے میرے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا ہے۔ جج نے مجھے طلب کیا ہے۔ وہ سب گٹھ جوڑ کا حصہ ہیں … میں اور میرا گواہ پھنس گئے۔‘‘

اس سے قبل اگست کے مہینے میں رائے کے بھائی پون کمار کی جانب سے دائر شکایت کی بنیاد پر خاتون کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔

نومبر 2020 میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کو خاتون کے خلاف جعلسازی کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ پولیس نے کہا کہ انھوں نے اس کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ مانگا کیوں کہ وہ ’’کئی چھاپوں کے باوجود ناقابل گرفت رہی۔‘‘ وارانسی کی ایک مقامی عدالت نے 2 اگست کو پولیس کی درخواست منظور کی۔

اس خاتون کے خلاف انڈین پینل کوڈ سیکشن 419 (شخصی دھوکہ دہی)، 420 (دھوکہ دہی اور بے ایمانی کے ساتھ جائیداد کی ترسیل)، 467، 468، 471 اور 120-بی (مجرمانہ سازش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق دسمبر 2020 میں، خاتون نے رکن اسمبلی اور اس کے معاون کے خلاف مبینہ طور پر اس کی امیج خراب کرنے کی ایک اور شکایت درج کرائی تھی۔ اس نے الزام لگایا تھا کہ رائے سے وابستہ لوگ اسے اور اس کے خاندان کو ہراساں کر رہے ہیں۔

پیر کو پولیس نے بتایا کہ خاتون اور مرد نے تقریباً 12.30 بجے سپریم کورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن انہیں اجازت نہیں دی گئی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نئی دہلی) دیپک یادو نے مزید کہا ’’دونوں نے مٹی کا تیل ڈالنے کے بعد خود کو آگ لگا لی۔ گیٹ پر موجود پولیس اہلکاروں نے انھیں دیکھا اور کمبل کے ساتھ انھیں بچانے کے لیے دوڑ پڑے۔ آگ پر قابو پا لیا گیا اور دونوں کو پولیس وین میں رام منوہر لوہیا اسپتال لے جایا گیا۔‘‘

افسران نے بتایا کہ انھوں نے دونوں کے بارے میں تفصیلات اتر پردیش پولیس کے ساتھ شیئر کی ہیں اور ان کے اہل خانہ کو آگاہ کیا ہے۔ ان میں سے ایک نے مزید کہا ’’ہم نے ان کی شناخت کی ہے لیکن نہیں جانتے کہ ان کا آپس میں کیا تعلق ہے۔ دونوں ابھی بیان کے لیے نااہل ہیں۔ ہمیں یوپی پولیس سے ان کی تفصیلات کے بارے میں پوچھنا پڑے گا۔‘‘

اترپردیش کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (برائے امن و امان) پرشانت کمار نے کہا کہ انھیں اس واقعہ کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم دہلی پولیس کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں یا دستیاب ویڈیو کی بنیاد پر یقینی طور پر مناسب کارروائی کریں گے۔