مغربی بنگال: ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم طلبا رہنما انیس خان کی موت کی تحقیقات کرے گی
نئی دہلی، فروری 21: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا ہے کہ طالب علم رہنما انیس خان کی موت کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ بنرجی نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم 15 دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
خان جمعہ کو ہاوڑہ ضلع میں اپنے گھر پر مردہ پائے گئے تھے۔ ان کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس کی وردی پہنے ہوئے کچھ لوگ ان کے گھر میں گھس آئے اور خان کو تین منزلہ عمارت سے پھینک دیا۔ پولیس نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
طلبا تنظیمیں ہفتہ سے پورے مغربی بنگال میں احتجاج کر رہی ہیں۔
پیر کو بنرجی نے کہا کہ ریاست کے چیف سکریٹری خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیں گے، جس کی سربراہی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کریں گے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے گی اور قتل میں ملوث افراد کو سزا دی جائے گی۔
بنرجی نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی ترنمول کانگریس کے خان کے ساتھ ’’اچھے تعلقات‘‘ تھے اور انھوں نے گذشتہ سال کے اسمبلی انتخابات میں بھی ان کی مدد کی تھی۔
پی ٹی آئی کے مطابق بنرجی نے کہا ’’وہ لوگ جو ٹیلی ویژن پر اپنا چہرہ دکھانے (خان کے گھر) جا رہے ہیں وہ نہیں جانتے کہ انیس ہم سے رابطے میں رہتا تھا۔‘‘
دریں اثنا ایک وکیل نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں خان کی موت پر ازخود کارروائی شروع کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ یہ درخواست زبانی طور پر جسٹس راج شیکھر منتھا کے سامنے پیش کی گئی تھی جنھوں نے وکیل سے تحریری درخواست دائر کرنے کو کہا۔