مغربی بنگال: ایس آئی ٹی نے طالب علم رہنما انیس خان کی موت کے سلسلے میں دو سیکورٹی اہلکاروں کو گرفتار کیا
نئی دہلی، فروری 23: ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ ہاوڑہ ضلع میں طالب علم رہنما انیس خان کی موت کے سلسلے میں بدھ کو ایک خصوصی تفتیشی ٹیم نے مغربی بنگال پولیس میں ملازم دو افراد کو گرفتار کیا۔
ہوم گارڈ کاشی ناتھ بیرا اور ہاوڑہ ضلع کے امتا پولیس اسٹیشن کے شہری رضاکار پریتم بھٹاچاریہ کو گرفتار کیا گیا، کیوں کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کو متاثر کرسکتے تھے۔ پی ٹی آئی کے مطابق ان دونوں کو منگل کو معطل کر دیا گیا تھا اور ان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ہوم گارڈز اور شہری رضاکار معاون سیکورٹی فورسز ہیں جو پولیس کی مدد کرتے ہیں۔
انیس خان 18 فروری کو ہاوڑہ ضلع میں اپنے گھر پر مردہ پائے گئے تھے۔ ان کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس کی وردی پہنے کچھ لوگ ان کے گھر میں گھس آئے اور خان کو تین منزلہ عمارت سے پھینک دیا۔ پولیس نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
خان کی موت نے پورے مغربی بنگال میں طلبا تنظیموں کے ذریعہ کئی احتجاج کو جنم دیا ہے، یہاں تک کہ بعض مقامات پر پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ 21 فروری کو مغربی بنگال حکومت نے اس کیس کی جانچ کے لیے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق خان کے اہل خانہ نے مرکزی تفتیشی بیورو سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ریاستی پولیس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل منوج مالویہ نے الزام لگایا ہے کہ خان کا خاندان ’’کچھ سیاسی جماعتوں کے کہنے پر‘‘ خصوصی تفتیشی ٹیم کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق مالویہ نے الزام لگایا ’’خاندان نے انیس خان کا موبائل فون خصوصی تفتیشی ٹیم کے حوالے نہیں کیا۔ وہ ہمیں اہم مواد جمع کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں لیکن پھر بھی، ہم ایک پیش رفت کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ گرفتار شدہ دونوں سے پوچھ گچھ کے بعد مزید کامیابیاں حاصل کریں گے۔‘‘