’’روپیہ گر نہیں رہا، بلکہ ڈالر مضبوط ہو رہا ہے‘‘: نرملا سیتا رمن

نئی دہلی، اکتوبر 16: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کے روز کہا کہ وہ روپے کی موجودہ صورت حال کو روپے کی قدر کو گرنے کے طور پر نہیں دیکھتی ہیں بلکہ امریکی ڈالر کی مضبوطی کے طور پر دیکھتی ہیں۔

سیتارمن نے کہا ’’سب سے پہلے، میں اسے ایسی دیکھوں گی کہ روپیہ گر نہیں رہا ہے، بلکہ ڈالر لگاتار مضبوط ہو رہا ہے۔ لہذا ظاہر ہے کہ دیگر تمام کرنسیاں ڈالر کی مضبوطی کے خلاف کارکردگی دکھا رہی ہیں۔‘‘

سیتارامن نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ وزیر خزانہ امریکہ کے چھ روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔

روپے کے بارے میں ان کے تبصرے اس کے چھ دن کے بعد آئے ہیں جب مقامی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 82.69 کی ریکارڈ کم ترین سطح کو چھو گئی تھی۔ روپے نے 7 اکتوبر کو 82 روپے فی ڈالر کے نشان کو توڑا تھا۔

دی ہندو کے مطابق 2022 میں ڈالر کے مقابلے روپیہ 8 فیصد سے زیادہ گر گیا ہے۔

مارکیٹ ماہرین روپے کی قدر میں کمی کا سبب خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ریاستہائے متحدہ کے فیڈرل ریزرو کی جانب سے جارحانہ نرخوں میں اضافے کو بتاتے ہیں۔

تاہم ہفتہ کی بات چیت کے دوران سیتا رمن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ روپے کی کارکردگی نے دیگر کرنسیوں کو برداشت کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا ’’میں تکنیکی باتوں کے بارے میں بات نہیں کر رہی ہوں لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہندوستان کا روپیہ شاید ڈالر کے اس بڑھتے ہوئے ریٹ کو برداشت کر رہا ہے۔ میرے خیال میں ہندوستانی روپے نے بہت سی دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی کرنسیوں سے بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ وزارت خزانہ اور ریزرو بینک آف انڈیا اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

افراط زر کے بارے میں بات کرتے ہوئے سیتا رمن نے دعویٰ کیا کہ ملک ایک ’’مطمئن صورت حال” میں ہے.

انھوں نے کہا ’’میں دہراتی رہتی ہوں، افراط زر بھی قابل انتظام سطح پر ہے۔ ہم اسے مزید نیچے لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

ستمبر میں ہندوستان کی خوردہ افراط زر اگست کے 7 فیصد کے مقابلے بڑھ کر 7.41 فیصد ہوگئی ہے۔

ستمبر کے اعداد و شمار پانچ مہینوں میں سب سے زیادہ تھے۔ قیمتوں میں اضافے کا اشارہ جولائی میں 6.71 فیصد، جون میں 7.01 فیصد اور مئی میں 7.04 فیصد تھا۔