اتراکھنڈ حکومت نے یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کے لیے ایک پینل تشکیل دیا

نئی دہلی، مئی 28: پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ اتراکھنڈ حکومت نے جمعہ کو ریاست میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کے لیے ایک پانچ رکنی پینل تشکیل دیا ہے۔

یکساں سول کوڈ میں تمام ہندوستانیوں کے لیے شادی، طلاق، جانشینی اور گود لینے کے قوانین کا ایک مشترکہ مجموعہ شامل ہے، بجائے اس کے کہ مختلف عقائد کے لوگوں کے لیے ایسے معاملات میں مختلف ذاتی قوانین کی اجازت دی جائے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق اس پینل کی سربراہی سپریم کورٹ کی ریٹائرڈ جسٹس رنجنا دیسائی کریں گی، جو کہ حد بندی کمیشن آف انڈیا کی چیئرپرسن بھی ہیں۔

پینل کے دیگر ارکان میں دہلی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج پرمود کوہلی، سماجی کارکن منو گوڑ، انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے ریٹائرڈ افسر شتروگھن سنگھ اور دون یونیورسٹی کی وائس چانسلر سریکھا ڈانگوال شامل ہیں۔

ریاست کے محکمۂ داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’’گورنر نے اتراکھنڈ میں رہنے والے لوگوں کے ذاتی معاملات کو کنٹرول کرنے والے تمام متعلقہ قوانین کی جانچ کرنے کے لیے ایک ماہر کمیٹی قائم کرنے اور موجودہ قوانین میں ترمیم کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کرنے کی اجازت دی ہے۔۔‘‘

اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کا نفاذ بہت پہلے سے بی جے پی وزیرِ اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے ایجنڈے کا حصہ رہا ہے۔

جمعہ کو دھامی نے کہا کہ یہ قدم تمام مذہبی برادریوں کے درمیان یکسانیت پیدا کرنے اور اتراکھنڈ کی ثقافت کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

25 مارچ کو دھامی نے کہا تھا کہ اتراکھنڈ ملک کی پہلی ریاست ہوگی جو یکساں سول کوڈ کو نافذ کرے گی۔ اسی دن انھوں نے اعلان کیا تھا کہ ریاستی کابینہ نے یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کے لیے ایک پینل بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔