اتر پردیش حکومت گائے شماری کرائے گی
نئی دہلی، نومبر 7: اتر پردیش حکومت نے ریاست میں گائے شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس گائے شماری کا مقصد بے سہارا جانوروں، سڑکوں پر موجود لاوارث گایوں اور کنہا اپوانوں میں موجود گایوں کی تعداد کا پتہ لگانا ہے، جو اتر پردیش میں جانوروں کے لیے بنائے گئے شیلٹر ہیں۔
دی ہندو کے مطابق آدتیہ ناتھ حکومت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے ’’پہلے مرحلے میں ان گایوں کی گنتی کی جائے گی۔ اگلے مرحلے میں انھیں مناسب رہائش فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ایک منصوبہ بنایا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ گائے شماری کے بعد ان کی جیو ٹیگنگ کی جائے گی۔
2019 میں مرکزی حکومت کی طرف سے کی گئی 20ویں مویشی شماری کے مطابق اتر پردیش میں 1.90 کروڑ سے زیادہ مویشی تھے۔ کل میں سے 11.84 لاکھ آوارہ مویشی تھے۔ اس مویشی شماری کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ گائے کے تحفظ کے لیے ’’مکھیہ منتری سہ بھاگیتا یوجنا‘‘ کے تحت 1.85 لاکھ گائیں گاؤ سیوکوں کے حوالے کی گئی ہیں۔
تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ 2019 سے اب تک مویشیوں کی تعداد میں کافی تبدیلی آئی ہے۔
دریں اثنا سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے آورہ گایوں کے حوالے سے سوال اٹھایا۔ انھوں نے لکھا ’’بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو آوارہ جانوروں کے لیے وضاحت دینی چاہیے۔ بی جے پی کے دور حکومت میں آوارہ جانوروں کی وجہ سے کتنے لوگ ہلاک یا زخمی ہوئے؟ جو گائے کے شیڈ کھولے گئے ہیں ان میں کتنے آوارہ جانور ہیں؟ گئوشالوں کے کام کا جائزہ کب لیا گیا اور اس کے کیا نتائج نکلے؟‘‘