یوپی اسمبلی انتخابات: بی جے پی اقلیتی یونٹ نے مرکزی قیادت سے کم از کم 20 مسلم امیدوار کھڑے کرنے کو کہا
نئی دہلی، جنوری 12: دی پرنٹ نے منگل کو رپورٹ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقلیتی پینل نے مرکزی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ اتر پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کم از کم 20 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتاریں۔
نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے سربراہ جمال صدیقی نے کہا کہ پینل نے اتر پردیش میں 100 سیٹوں کی نشان دہی کی ہے جہاں مذہبی اقلیتوں کے 30 فیصد ووٹر ہیں۔
معلوم ہو کہ 2017 کے آخری ریاستی انتخابات میں بی جے پی نے ریاست میں ایک بھی مسلم امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا۔
صدیقی نے دی پرنٹ کو بتایا ’’کئی نشستیں ایسی ہیں جہاں مسلمانوں کی آبادی کافی ہے اور بہت سی ایسی ہیں جنھیں ہم نے [2017 میں] تھوڑے مارجن سے کھو دیا تھا۔۔۔۔ہم مسلم کمیونٹی سے مزید نمائندگی چاہتے ہیں اور اس سے انھیں معاشرے میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔‘‘
صدیقی نے یہ بھی کہا کہ مغربی بنگال اور آسام کے انتخابی نتائج نے ظاہر کیا ہے کہ اگر مسلم امیدوار ’’صحیح نشستوں‘‘ کے لیے لڑتے ہیں تو وہ جیت سکتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا ’’اگرچہ [بی جے پی کے مسلم امیدواروں] نے [مغربی بنگال میں] ایک سیٹ بھی نہیں جیتی، لیکن دو سیٹوں پر ہم نے سخت مقابلہ کیا۔ آسام میں بھی ہم نے اقلیتی برادری سے امیدوار کھڑے کیے تھے۔‘‘
دریں اثنا بی جے پی نے منگل کو اپنی کور کمیٹی کی میٹنگ کی تاکہ اتر پردیش انتخابات کے لیے حکمت عملی اور ممکنہ امیدواروں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ میٹنگ میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ، نائب وزرائے اعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور دنیش شرما، ریاستی یونٹ کے سربراہ سوتنتر دیو سنگھ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ موجود تھے۔