راجیہ سبھا میں حزب اختلاف نے کہا کہ مرکزی بجٹ ہندوستان کے بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہے
نئی دہلی، فروری 2: راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے بدھ کے روز کہا کہ بجٹ ہندوستان میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کو دور کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ 2014 میں مرکز نے ہر سال 2 کروڑ نوکریوں کی ضمانت دی تھی، جب کہ اس سال اس نے اگلے پانچ سالوں میں صرف 60 لاکھ نوکریوں کا وعدہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں وسیع پیمانے پر بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے۔ نوجوان پریشان ہیں کیوں کہ بڑی فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، سرمایہ کاری نہیں آ رہی اور سرکاری ملازمتوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔
کھڑگے راجیہ سبھا میں صدر رام ناتھ کووند کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے دوران بات کر رہے تھے۔
انھوں نے کہا ’’2014 میں آپ [بی جے پی] نے ہر سال 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا۔ آپ کو اب تک 15 کروڑ نوکریاں فراہم کرنی چاہیے تھیں۔ لیکن آپ نے اصل میں کتنی نوکریاں فراہم کیں؟‘‘
کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ اس وقت ملک میں 2 کروڑ سے زیادہ لوگ بے روزگار ہیں اور 60 فیصد مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے بند ہوچکے ہیں۔
معلوم ہو کہ ممبئی میں قائم تھنک ٹینک سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کی ایک رپورٹ کے مطابق دسمبر میں ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح 7.9 فیصد رہی جس میں تقریباً 35 ملین لوگ نوکریوں سے محروم ہیں۔
جنوری میں جاری ہونے والی آکسفیم کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2021 میں 84 فیصد ہندوستانی گھرانوں کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ دریں اثنا مرکزی حکومت میں نو لاکھ عہدے خالی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’’ریلوے میں تقریباً 15 فیصد آسامیاں خالی ہیں، 40 فیصد ڈیفنس اور 12 فیصد ہوم افیئرز میں۔ آج شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح 9 فیصد اور دیہی علاقوں میں 7.2 فیصد ہے۔‘‘
کھڑگے نے بجٹ میں مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ یا منریگا کا بجٹ کم کرنے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس سال کی مختص رقم پچھلے سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں سے 25.51 فیصد کم تھی۔
اپوزیشن رہنماؤں نے کہا ہے کہ بجٹ میں غریبوں، تنخواہ داروں اور متوسط طبقے کے لیے کچھ نہیں ہے، جو کورونا وائرس کی وبا اور مہنگائی سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ شہریوں کو بجٹ سے بہت سی امیدیں تھیں لیکن آخرکار مایوسی ہوئی۔ کیجریوال نے ٹویٹ کیا ’’بجٹ میں عام لوگوں کے لیے کچھ نہیں ہے۔ مہنگائی کو کم کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘‘
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی یہ کہا کہ بجٹ میں عام شہریوں کے لیے کچھ نہیں ہے، جو بے روزگاری اور مہنگائی سے ’’پسے ہوئے‘‘ ہیں۔