آسام اسمبلی انتخابات: سی اے اے مخالف دو جماعتیں ریاست میں ہونے والے انتخابات مل کر لڑیں گی
گوہاٹی، فروری 4: ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دو نئی سیاسی جماعتیں، آسام جتیہ پریشد اور رایجور دل، ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات مشترکہ طور پر لڑیں گی۔ یہ دونوں پارٹیاں مبینہ طور پر شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج میں تشکیل دی گئیں ہیں۔
آسام کی 126 رکنی اسمبلی کے لیے انتخابات اپریل سے مئی کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔
آسام جتیہ پریشد کے سربراہ لورن جیوتی گوگوئی نے کہا کہ ان کے گروپ نے اکھل گوگوئی کی زیرقیادت رایجور دل کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور جلد ہی اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق دونوں نے ڈھائی گھنٹے تک گوہاٹی میڈیکل کالج اسپتال میں ملاقات کی، جہاں آسام میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں اپنے کردار کے لیے دسمبر میں گرفتار کیے گئے اکھل گوگوئی اپنی بیماری کا علاج کرا رہے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق لورن جیوتی گوگوئی نے کہا یہ ہماری پارٹیوں کی تشکیل اور اپنے عہدوں پر منتخب ہونے کے بعد پہلی ملاقات ہے۔ اکھل گوگوئی کو غیر جمہوری انداز میں طویل عرصے سے حراست میں رکھا گیا ہے اور انھیں فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔ ہم اپنی پارٹی کی تشکیل کے آغاز سے ہی یہ کہتے آرہے ہیں کہ اے جے پی اور آر ڈی دونوں مل کر انتخابات میں حصہ لیں گے۔‘‘
لورن جیوتی گوگوئی نے کہا کہ ان کی پارٹی اس وقت بوڈولینڈ پیپلس فرنٹ کے ساتھ بھی بات چیت کر رہی ہے، جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت ریاستی حکومت کا ایک حصہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ مذاکرات ’’مثبت سمت میں گامزن ہیں‘‘۔
پی ٹی آئی کے مطابق لورن جیوتی گوگوئی نے کہا ’’ہم گانشکتی اور رابھا ہاسونگ کے ساتھ بھی اتحادی بننے کے خواہاں ہیں، یہ دونوں ہی این ڈی اے کا حصہ ہیں۔ ہم نسلی جماعتوں کا اتحاد بنانا چاہتے ہیں۔‘‘
تاہم خبر کے مطابق دونوں جماعتوں نے ہی اس بات پر زور دیا کہ وہ ریاست میں کانگریس کی زیرقیادت اتحاد میں شامل نہیں ہوں گی۔
لورن جیوتی گوگوئی نے کہا کہ علاقائی پارٹیاں ریاست میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کا تختہ الٹنے اور کانگریس کے اثر و رسوخ کو روکنے کے قابل ہیں۔