مدھیہ پردیش میں بیمار باپ کو گاڑی پر لے جانے والے شخص کی رپورٹنگ کے لیے تین صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا

نئی دہلی، اگست 21: دی کوئنٹ نے ہفتہ کو رپورٹ کیا کہ ایک شخص کی خبر کی رپورٹنگ کرنے پر تین صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جو مدھیہ پردیش کے بھنڈ ضلع میں ایمبولینس کی کمی کی وجہ سے اپنے بیمار والد کو ٹھیلے پر ہسپتال لے جانے پر مجبور ہوا تھا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صحافی کنج بہاری کورو، انل شرما اور این کے بھٹیلے نے اس واقعے کے بارے میں پتریکا، نیوز 18 اور للورام ڈاٹ کام میں لکھا۔

ان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی اور بے ایمانی)، 505-2 (طبقوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے والے بیانات) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ، 2008 کی دفعہ 69 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ڈبوہ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر راجیو کورو کی طرف سے درج شکایت کی بنیاد پر پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی گئی ہے۔

پہلی معلوماتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ خبریں ’’جھوٹی اور بے بنیاد‘‘ تھیں۔

بھنڈ کے ضلع کلکٹر ستیش کمار ایس کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک تفتیشی ٹیم نے، جس میں ریونیو اور صحت کے محکموں کے افسران شامل تھے، دعویٰ کیا کہ خاندان نے ایمبولینس نہیں بلائی تھی۔

ٹیم نے بتایا کہ بزرگ شخص کو، جس کی شناخت گیان پرساد وشوکرما کے طور پر کی گئی تھی، پہلے ایک پرائیویٹ اسپتال لے جایا گیا تھا نہ کہ سرکاری اسپتال۔

تاہم، اس شخص کے بیٹے ہری کرشنا اور بیٹی پشپا نے الزام لگایا کہ ایمبولینس کے بلانے کے باوجود انھیں ٹھیلے کو تقریباً 5 کلومیٹر تک دھکیلنا پڑا۔

پشپا نے انتظامیہ کے ان دعوؤں کی بھی تردید کی کہ ان کے خاندان کو سرکاری اسکیموں کے تحت فوائد فراہم کیے جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا ’’ہمیں پی ایم آواس یوجنا کی صرف ایک قسط ملی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی ایک ٹیم نے میرے بھائی کے گھر کی تصاویر لی ہیں۔‘‘

ہری کرشنا نے الزام لگایا کہ کچھ سرکاری افسران نے ان سے ایک کورے کاغذ پر دستخط کرائے تھے۔

تاہم این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق انتظامیہ نے اس الزام کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔