’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ آر ایس ایس کا پروپیگنڈہ ہے: پنارائی وجین
نئی دہلی، مئی 1: کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے اتوار کے روز کہا کہ آنے والی فلم ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی زیرقیادت سنگھ پریوار کا پروپیگنڈہ ہے جس کے تحت ریاست کو ’’لو جہاد‘‘ کا مسئلہ اٹھا کر مذہبی انتہا پسندی کے مرکز کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
سدپٹو سین کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیرالہ سے 32,000 سے زیادہ خواتین کو اسلام قبول کروا کے دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی ایس میں بھرتی کیا گیا۔ فلم 5 مئی کو ریلیز کی جائے گی۔
ایک فیس بک پوسٹ میں وجین نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ فلم کو ’’جان بوجھ کر‘‘ بنایا گیا ہے جس کا مقصد فرقہ وارانہ پولرائزیشن اور کیرالہ کے تئیں نفرت پیدا کرنا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’پروپیگنڈہ فلموں اور مسلمانوں کو دوسی طرح پیش کرنے کو سنگھ پریوار کی طرف سے کیرالہ میں انتخابی سیاست میں فائدہ حاصل کرنے کی مختلف کوششوں کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔ ان کے معمول کے ہتھکنڈے کیرالہ میں کام نہیں کرتے، اس لیے وہ جعلی کہانیوں پر مبنی فلم کے ذریعے اپنی تقسیم کی سیاست کو پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
وجین نے کہا کہ آزادیٔ اظہار کی آڑ میں ملک میں تقسیم اور فرقہ واریت پیدا کرنے کے لیے سنیما کا استعمال درست نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اظہار رائے کی آزادی اس ملک کو فرقہ وارانہ بنانے، جھوٹ پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کا لائسنس نہیں ہے۔‘‘
کانگریس ایم پی ششی تھرور نے بھی اس فلم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری کیرالہ کی کہانی نہیں ہے۔
30 اپریل کو کیرالہ کانگریس نے حکمراں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی حکومت سے اس فلم کی نمائش کی اجازت نہ دینے پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کا مقصد ’’جھوٹے دعووں کے ذریعے معاشرے میں فرقہ وارانہ تقسیم‘‘ پیدا کرنا ہے۔
سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے بھی فلم میں کیے گئے دعوؤں پر سوال اٹھایا۔ ایک صارف نے کسی بھی ایسے شخص کو 10 لاکھ روپے دینے کی پیشکش کی جو کیرالہ سے تعلق رکھنے والی ایسی 10 خواتین کے ثبوت پیش کر سکے جو مذہب تبدیل کر کے دہشت گرد گروپ میں شامل ہوئی ہوں۔