طالبان کا کہنا ہے کہ افغان لڑکیاں اور خاتون اساتذہ جلد ہی سیکنڈری اسکولوں میں واپس لوٹیں گی: رپورٹ
نئی دہلی، اکتوبر 18: الجزیرہ کی خبر کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ لڑکیوں کو جلد ہی سیکنڈری سکولوں میں واپس لوٹنے کی اجازت دی جائے گی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے اتوار کو الجزیرہ کو بتایا کہ وزارت تعلیم کی جانب سے اصل وقت کا اعلان کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا ’’میری معلومات کے مطابق بہت ہی کم وقت میں تمام یونیورسٹیاں اور اسکول دوبارہ کھل جائیں گے اور تمام لڑکیاں اور خواتین اسکول اور اپنی تدریسی ملازمتوں میں واپس آ جائیں گی۔‘‘
معلوم ہو کہ طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے لڑکیوں کی تعلیم کو لے کر عالمی سطح پر کئی لوگوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
الجزیرہ کی اسٹیفنی ڈیکر نے کابل سے رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ خوستی نے اشارہ کیا ہے کہ یہ بہت قریب ہے کہ سیکنڈری سکولوں میں لڑکیاں اور ان کی خواتین اساتذہ بہت جلد واپس آئیں گی۔
اگست میں جب طالبان نے اقتدار سنبھالا تھا تو انھوں نے لڑکیوں اور خواتین کے حقوق کو برقرار رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے رواں ماہ کے شروع میں طالبان کی جانب سے افغان خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے وعدوں کو ’’توڑنے‘‘ پر مذمت کی تھی اور طالبان سے اپیل کی تھی کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق اور قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔