سپریم کورٹ نے میڈیا کو اڈانی-ہنڈنبرگ کیس کی رپورٹنگ سے روکنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی خارج کی
نئی دہلی، فروری 24: سپریم کورٹ نے جمعہ کو اس عرضی کو مسترد کر دیا جس میں میڈیا کو اڈانی گروپ کی طرف سے اسٹاک میں ہیرا پھیری کے الزامات کی رپورٹنگ سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس درخواست کا ذکر ایڈوکیٹ ایم ایل شرما نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے سامنے کیا تھا۔
جسٹس چندر چوڑ ے کہا ’’ہم میڈیا کو کبھی کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کرنے والے ہیں۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ عدالت جلد ہی اس کیس میں حکم سنائے گی۔
ارب پتی گوتم اڈانی کا اڈانی گروپ 24 جنوری سے بحران کا شکار ہے، جب ریاستہائے متحدہ میں قائم سرمایہ کاری فرم ہنڈنبرگ ریسرچ نے الزام لگایا کہ اس گروپ نے زیادہ قیمت والے حصص کو گروی رکھ کر کافی قرضہ جمع کیا ہے۔
رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد سے اڈانی گروپ کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں $136 بلین (11.26 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ) کا نقصان ہوا ہے۔
سپریم کورٹ شرما اور ایک اور وکیل وشال تیواری کی طرف سے دائر دو درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔
شرما نے ہندوستان کے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ اور مرکزی وزارت داخلہ سے ہنڈنبرگ ریسرچ کے بانی ناتھن اینڈرسن کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات کرنے اور پہلی معلوماتی رپورٹ درج کرنے کی ہدایت طلب کی ہے۔ وہیں تیورای نے ہنڈنبرگ کی رپورٹ کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔
پچھلی سماعتوں میں مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ اسے سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے ایک پینل بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اس نے کمیٹی کے اراکین کے نام خود تجویز کرنے پر اصرار کیا تھا۔
17 فروری کو حکومت نے ناموں کو سیل بند لفافے میں جمع کرایا تھا جسے سپریم کورٹ نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
عدالت نے کمیٹی کی تقرری کے معاملے پر بھی فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔