سپریم کورٹ نے کینسر کے مریض کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست دائر کرنے پر ای ڈی افسر پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا

نئی دہلی، اکتوبر 28: سپریم کورٹ نے گذشتہ ہفتے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ایک افسر پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا، جب مرکزی ایجنسی نے کینسر میں مبتلا ایک ملزم کی ضمانت کے حکم کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی۔

جسٹس ایم آر شاہ اور ایم ایم سندریش کی بنچ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو اس طرح کی عرضی داخل کرکے ’’اسٹیشنری، قانونی فیس اور عدالت کا وقت ضائع کرنے‘‘ کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا۔ لائیو لاء کے مطابق ججوں نے کہا کہ یہ جرمانہ ایک ’’مثال‘‘ کے طور پر لگایا گیا ہے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نومبر میں ملزم کمال احسن کو الہ آباد ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ضمانت کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی۔

مرکزی ایجنسی نے 2017 میں نجی قرض دہندہ ایکسس بینک کی پریاگ راج برانچ کے ملازم احسن کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ 2013 میں درج کی گئی ایک شکایت کی بنیاد پر، احسن پر اپنے رشتہ داروں کے بینک اکاؤنٹس کے ذریعے ایک سرکاری امداد یافتہ یونیورسٹی سے 22 کروڑ روپے نکالنے کا الزام تھا۔

بار اینڈ بنچ نے اطلاع دی کہ اسے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دسمبر 2020 میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعات کے تحت گرفتار کیا تھا۔

گذشتہ سال نومبر میں الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس راہل چترویدی نے احسن کی ضمانت اس وقت منظور کی، جب ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ منہ کے کینسر اور ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔

ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ احسن کو لامحدود مدت کے لیے جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔